امریکی کانگرس کی سابق رکن سینتھیا میکین اور انٹرنیشل ایکشن کمیٹی کی ممبر سارہ فلورنڈز نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکی حکومت کو جلد از جلد خط لکھا جائے۔ پشاور پریس کلب میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکا سے آئی ہوئی سینتھیا میکین اور سارہ فلورنڈز کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کو دی جانیوالی 86سال قید کی سزا غیر قانونی اور انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
سابق رکن کانگریس سینتھیا مکین کا کہنا تھا کہ امریکا مختلف ممالک میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ پاکستان کو اس حوالے سے سوچنا چاہیے۔ انھوں نے امریکی حکومت سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے حکومت نے 4 سال میں خط نہ لکھا اگر حکومت کے کوئی خدشات ہیں تو انھیں کھل کر بیان کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے سیاسی جماعتوں سے عہد نامہ دستخط کرایا جارہا ہے جس کے مطابق کسی بھی پاکستانی کو بغیر ثبوت کے امریکا کے حوالے نہیں کیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف، جماعت اسلامی، جے یو آئی نے دستخط کر دیے ہیں جبکہ دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جارہا ہے۔