لاہور(جیوڈیسک)لاہور ہائیکورٹ میں صدر زرداری کے دو عہدوں سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدالتی فیصلوں پر ہر کسی کو عملدرآمد کرنا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال کی سربراہی میں فل بنچ نے مقدمے کی سماعت کی ۔ استغاثہ کے وکیل اے کے ڈوگر نے دلائل دئیے ۔دوران سماعت عدالت نے سوال کیا کہ کیا صدر کے خلاف کارروائی اب بھی ہو سکتی ہے؟ جس پر اے کے ڈوگر کا کہنا تھا کہ کسی بھی سرکاری عہدیدار کیخلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ اگر صدر قتل کردے تو کیا اس کے خلاف کریمینل کیس بنے گا؟ اے ڈوگر کا کہنا تھا کہ کوئی قاتل صدر نہیں رہ سکتا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی فیصلوں پرعملدرآمد نہ کرنا آئین کی بنیادیں ہلانے کے مترادف ہے۔ عدالت نے درخواست گزار وں کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ سماعت کے بعد مقدمے کے فریق اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر، وزیر اعظم ، گورنر سمیت توہین عدالت کا اطلاق ہر ایک پر ہوتا ہے۔