کراچی (جیوڈیسک)آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن نے تین سال سے زائد پرانی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے صدر اور وزیراعظم سے مداخلت کی درخواست کر دی۔
چیئرمین آل پاکستان موٹرز ڈیلرز ایسوسی اشین ایچ ایم شہزاد کی جانب سے ارسال کئے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تین سال سے زائد پرآنی گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے ایس آر او 1441 میں وہیکل کے بجائے کار کا لفظ استعمال کر کے پانچ سال پرانی سپورٹ یوٹیلٹی وہیکل، وین اور ٹرکس کی درآمد کی اجازت کھلی رکھی گئی ہے۔
ایس آر او کے ذریعے دس لاکھ روپے مالیت کی آٹھ سو اور ہزار سی سی گاڑیوں کی درآمد کو روک کر امیر اور غریب کے فرق کو واضع کیا گیا ہے۔ جبکہ ملکی آئین سب کو برابری کا درجہ دیتا ہے۔ چیئرمین اے پی ایم ڈی اے نے کہا ہے کہ ملکی او ای ایم ایک کارٹل کی صورت میں تیس سالوں سے حکومت کو بلیک میل کر رہی ہیں جس کی سزا ملکی صارف کو مل رہی ہے۔
موٹرز ڈیلرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ایس آر او میں تمام گاڑیوں کو شامل کر کے یہ ناانصافی ختم کی جائے۔