اسلام آباد(جیوڈیسک)موجودہ حکومت کے پانچ سال کے دوران امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 58 فیصد مہنگا ہوا۔
موجودہ حکومت کے پانچ سال کے دوران امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 58 فیصد مہنگا ہوا۔ فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ سال 2012 میں ڈالر 90.30 روپے سے بڑھ کر 98 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
موجودہ حکومت کے پانچ سالہ دور اقتدارمیں ڈالر 58 فیصد مہنگا ہوا جس کے باعث 100 روپے کی قوت خرید نصف رہ گئی ہے۔ سال 2012 کے آغاز سے ہی روپے پر دبائو تھا جو سال کے اختتام تک سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔ ڈالر نے نئے سال کا آغاز 90.30 روپے سے کیا جو دسمبر کے اختتام تک 100 روپے کے قریب دکھائی دیا جس کی اہم وجوہات میں آئی ایم ایف کے قرضوں کی واپسی، درآمدی اور برآمدی ادائیگیاں، غیر ملکی سرمایہ کاری اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے عام استعمال کی ہر اہم شے کو عالمی قیمت سے منسلک کر دیا ہے جس سے قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا۔