اعجاز دکھایا ہے کسی دست دعا نے
Posted on January 28, 2013 By Muhammad Shehzad آپکی شاعری
Dua
اعجاز دکھایا ہے کسی دست دعا نے
رخ موڑ لیا آج ادھر رخش صبا نے
جس آگ کے لگنے میں فقط پل ہی لگا تھا
اس آگ کے بجھنے میں لگے کتنے زمانے
یہ سوچ کے میں آج تلک رہ میں پڑا ہوں
ٹوٹا ہوا پندارا تو آئے گا اٹھانے
جو سنگ زنی کرتے رہے مجھ پر ہمیشہ
آئے ہیں مری قبر پہ وہ پھول چڑھانے
جمہور کے پردے میں یہ کیا کھیل رچا ہے
ایوان میں پہنچے ہیں وہی چہرے پرانے
لٹ جاتے ہیں شاہوں کے مفادات اکثر
منسوب جو ہوتے ہیں غریبو ں سے خزانے
انوار وہ احساس سے عاری ہی رہیں گے
محروم جنہیں درد سے رکھا ہے خدا نے
شاعر: انوارالمصطفی ھمدمی