پیرس میں تین کرد خواتین کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان خواتین کو مشرقی پیرس میں کرد انسٹی ٹیوٹ میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب گولیاں ماریں گئیں۔
کرد انسٹی ٹیوٹ اور کرد کیمونٹیز الائنس کے نگران لیون ایڈارٹ نے بتایا کہ سینٹر میں ہلاک کی جانے والی ایک 32 سالہ دوشیرہ ویدان دوگان میڈیا سینٹر میں شفٹ انچارج تھی۔ انہوں نے بتایا کہ قتل ہونے والی دوسری دو کرد دوشیزاؤں کی شناخت نہیں ہو سکی تاہم وہ بھی کرد رضاکار تھیں اور مرکز کسی سے ملنے آئیں تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ بدھ کے روز تینوں خواتین مرکز میں موجود تھیں۔ شام میں کرد برادی کے کسی شخص نے ان سے رابطے کی کوشش کی تو نہ ملنے پر مرکز آیا جہاں تینوں خواتین کی لاشیں خون میں لت پت موجود تھیں۔
پولیس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ خواتین کی لاشیں جمعرات کو علی الصباح دو بجے ملیں۔ یہ مرکز پیرس کے دسویں سرکل کی لاوییٹ شاہراہ پر واقع ہے۔ اسی ذریعے نے مزید بتایا کہ جائے حادثہ کے ظاہر آثار سے لگتا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ تفصیلی تفتیش کے بعد ہی صورتحال واضح ہو سکے گی۔
پیرس لیگل پولیس کے کرائم ونگ کو قتل کی تفتیش کا فریضہ سونپ دیا گیا ہے۔ ادھر کرد کیمونٹی سے تعلق رکھنے والے دسیوں افراد سینٹر کے باہر جمع ہو گئے تھے جہاں ان خواتین کو قتل کیا گیا۔