ملک بھر میں جاری گیس بحران نے شدت اختیار کرلی ہے۔ متعدد شہروں طویل گیس لوڈشیڈنگ اور کئی علاقوں میں گیس پریشر کی کمی نے عوام کا جینا محال کردیا۔
ملک بھر گیس حصول جینے کا مقصد بن گیا ہے۔ سڑکوں پر مرد سی این جی گیس کے حصول کے لئے دھکے کھا رہے ہیں تو گھروں میں خواتین چولہوں کے آگے بیٹھی خیالی پلا پکانے پر مجبور ہیں۔ ملک کے بیشتر شہروں میں گیس لوڈشینڈنگ نے لوگوں کو بھوکا رہنے پر مجبور کردیا ہے۔
متعدد شہروں میں گیس پریشیر نہ ہونے کے برابر ہوگیا۔ منٹوں کے پکوان گھنٹوں میں تیار ہونے لگے۔ ایبٹ آباد،اپر اورلوئر دیر، ملک پورہ،سمیت متعدد علاقوں میں گیس ناپید ہوگئی ہے۔ساہیوال، سیالکوٹ، فیصل آباد سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گیس پریشرمیں کمی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔
سرد موسم میں گیس لوڈشیڈنگ کے باعث گیزر ٹھنڈا پانی اگل ہیں۔گیس بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیوپاریوں نے مہنگائی اور مصائب میں گھرے عوام کی جیبیں خالی کرنے کی ٹھان لی۔ لکڑی اور جلانے کیلئے ایندھن کی قیمتوں میں من چاہا اضافہ کرکے عوام کو ٹھگا جارہا ہے۔
کراچی کے کئی علاقوں میں بھی گیس پریشر میں کمی کی اطلاعات ہیں جبکہ کوئٹہ میں بھی خواتین کیلئے گیس پر کھانا پکانا مشکل ہوگیا۔ شدید سردی میں گیس نہ ہونے سے شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے۔