پانچ روز کے دوران لائن آف کنٹرول پر دو فوجیوں کی شہادت پر پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا ہے جبکہ پاکستان نے اس صورتحال پر امریکہ سمیت اٹھارہ یورپی ممالک کے سفیروں کو اعتماد میں لیا ہے۔
سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی سے متعلق امریکہ سمیت18 یورپی ممالک کے سفیروں کو آگاہ کیا ہے۔ پاکستان نے سفیروں کے سامنے اپنا یہ موقف بھی واضح طور پر پیش کیا کہ پاکستان کی جانب سے فائر بندی کے معاہدہ کی خلاف ورزی نہیں کی گئی بلکہ جارحیت بھارت کی جانب سے ہوئی ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان غیر جابندار فریق کے زریعے معاملے کی شفاف تحقیقات چاہتا ہے جبکہ بھارت اس سے گریزاں ہے۔بھارتی میڈیا میں بھی بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے متضاد خبریں آ رہی ہیں جس سے یہ حقیقت عیاں ہے کہ پاکستان کا موقف مضبوط ہے۔
سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ پاکستانی عسکری حکام نے اقوام متحدہ کے مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو لائن آف کنٹرول پر ہونے والے واقعہ سے آگاہ کر دیا ہے۔ قبل ازیں بھارت کے ہائی کمیشنر شرت سبھروال کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور پاکستانی چیک پوسٹ پر حملے پر شدید احتجاج کیا گیا۔