لندن: متحدہ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کوئٹہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے سوگوار لواحقین کی جانب سے کئی گھنٹے سے میتوں سمیت دھرنا دیکر بیٹھنے کا عمل افسوسناک ہے۔ ان کے جائز مطالبات فی الفور تسلیم کیے جائیں.
لندن سے جاری ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں خدارا شہید ہونے والے سوگوار لواحقین کے غم اور دکھ کو سمجھیں اور ان کے مطالبات نہ صرف سنیں بلکہ انہیں فی الفور تسلیم کرکے حل بھی کریں۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ گزشتہ 20 گھنٹے سے کوئٹہ علمدار چوک پر شہید ہونے والے 86 افراد کے لواحقین میتوں سمیت دھرنا دیئے بیٹھے ہیں جبکہ ملک کے تمام سیاسی لیڈر اور سیاسی جماعتیں اس مسئلے کے حل کیلئے آواز بلند کرنے کے بجائے خاموش بیٹھی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ علمدار چوک کوئٹہ میں میتوں سمیت سوگوار لواحقین رات بھر بارش اور سردی میں خواتین ، بچے بچیاں ، بزرگ نوجوان دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ اس صورتحال میں قوم کے لیڈروں کا فرض کیا ہے ؟ کیا ان کا فرض صرف ووٹ مانگنا ہے اور صرف اقتدار کی سیاست کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میتوں سمیت بیٹھے ہوئے سوگوار لواحقین کی سنوائی نہ کرکے کھلی بے حسی کا عمل کیا جا رہا ہے اور یہ بے حسی کا عمل ہر محب وطن شہری کیلئے بڑے دکھ اور درد کی بات ہے۔