اسلام آباد(جیوڈیسک) منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے بعد حکومت کی طرف سے جو ردعمل آیا وہ بدقسمتی ہے۔ لانگ مارچ کے شرکا کے آنے سے ڈاکو اور چور بھاگ گئے۔
اسلام آباد میں منہاج القرآن کے دھرنے کے تیسرے روز شرکا سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ سیاستدان خائن اور بدعنوان ہیں۔ وزیر قانون کا کام سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد ہے۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کی گرفتاری کا حکم دیا جبکہ وزیر قانون کہہ رہے ہیں کہ عدالت عظمی نے گرفتاری کا کوئی حکم نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل نہ کرے تو اور کیا کرے۔ انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ طاہر القادری اور سپریم کورٹ کے مماثلت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وہ جائزہ لیتے ہیں قوم انہیں جوتے مار کے اقتدار سے باہر کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ اور فوج نے 5 سال تک مداخلت نہیں کی لیکن آپ نے عوام کو ریلیف نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لانگ مارچ کی روانگی سے قبل عمران خان کو لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی تھی ۔ آج پھر انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور دھرنے میں شرکت کر کے تبدیلی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان تو سٹیٹس کو کے خلاف ہیں ۔ انہیں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 5 سال تک مداخلت نہ کرنے پر فوج کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دو دن رہ گئے۔ ڈاکو ، چور اور لٹیرے بھاگنے والے ہیں۔ پارلیمنٹ غنڈوں،بدمعاشوں اور لٹیروں کی محافظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں پیسے کی طاقت سے لوگ منتخب ہوں ، ایسی حکومت کو نہیں مانتے۔ اصغر خان کیس میں واضح ہو چکا ہے کہ یہ لوگ پیسے لے کر سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام لانگ مارچ چھوڑ کر نہ جائیں حکومت آج یا کل جانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے بتوں کو پاش پاش کردیں گے۔ ملک لانگ مارچ کرنے والوں کے سپرد کردو میں سارے جرائم ختم کر دوں گا۔