شام (جیوڈیسک) شامی حکومت نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے اگر باغی ہتھیار ڈال دیں تو ان سے نئی حکومت کی تشکیل پر بات ہو سکتی ہے۔
شامی وزیر خارجہ ولید المعلم نے سرکاری ٹی وی پر خطاب میں کہا ہے کہ صدر بشارالاسد کے مستقبل کے حوالے سے کوئی بات قابل قبول نہیں،قتل و غارت کے باوجود حکومت تین ماہ تک مذاکرات اور اقتدار کی منتقلی کے طریقہ کار پر کام کرتی رہے گی۔ دوسری جانب باغیوں کے ایک بڑے گروپ کا کہنا ہے کہ وہ بشارالاسد کو کسی صورت عہدے پر نہیں دیکھنا چاہتے۔