لندن (جیوڈیسک) سو سے زائد طلباء لندن کے آکسفورڈ یونین کے باہر اس وقت سراپا احتجاج بن گئے جب لندن میں ایکوا ڈور کے سفارتخانے سے آکسفورڈ یونین ڈیبیٹنگ میں وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کا ویڈیو خطاب شروع ہونے والا تھا۔
مظاہرین نے جولین اسانج کی جانب سے جنسی زیادتی کے الزامات میں مبینہ طور پر سوئیڈن میں مواخذے سے بچنے کے فیصلے پر شدید تنقید کی اور نعرے لگائے۔ مظاہرین نے جولین اسانج کیخلاف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
امریکہ میں وکی لیکس نامی ویب سائٹ کے ذریعے ہزاروں اہم خفیہ دستاویزات کو منظر عام پر لانے والے اکتالیس سالہ جولین اسانج سوئیڈن میں اپنے اوپر عائد جنسی زیادتی کے الزامات میں حوالگی سے بچنے کے لیے ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
اسانج نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ سفارتخانے سے باہر قدم نکالتے ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ جہاں لندن پولیس کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ اسانج ان دو عورتوں کے ساتھ سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات سے بچنے کے لیے انصاف کی راہ میں رکاوٹ ہے۔