اسلام آباد (جیوڈیسک)وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کراچی، کوئٹہ، گلگت بلتستان میں ہونے والی ہلاکتیں، طاہر القادری کا لانگ مارچ ، لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی اور بھارتی آرمی چیف کا بیان ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھا۔اب کوئی بھی لانگ مارچ لایا تو واپس میری مرضی سے ہی جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پشاور اور کوئٹہ میں حالات بہت جلد نارمل ہو جائیں گے تاہم دہشت گردوں کا واحد ٹارگٹ کراچی ہوگا۔ ہم اپنے تمام تر وسائل دہشتگردی کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کا ایجنڈا ہے کہ وہ ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
دشمن کی کوشش ہے کہ کم سے کم انفرادی قوت استعمال کر کے زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچائے۔ اطلاعات ملی ہیں کہ دشمن ایک نئی منصوبہ بندی کر رہا ہے جسے جلد بے نقاب کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی، کوئٹہ اور گلگت میں ہونیوالے واقعات میں طالبان کا کوئی کردار نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موبائل فون کی سروس شوقیہ بند نہیں کرتے۔ موبائل فون بند کرنے کی وجہ سے عید میلاد النبی پرامن طریقے سے گزری جس کے لئے ہم تمام فریقین کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے طاہر القادری کو گرفتار کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا تھا۔ لانگ مارچز اور دھرنوں پر سیکورٹی پر بے شمار وسائل لگتے ہیں۔ اب کوئی آیا تو میری مرضی سے ہی واپس جائے گا۔ اسمبلیوں کی مدت ختم ہونے کو ہے اسی وجہ سے دہشتگرد ہمیں دباؤ میں لانے کیلئے اپنی کارروائیاں تیز کر رہے ہیں ہم بھی سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔