اقوام متحدہ نے پاکستان سمیت پانچ ملکوں میں ڈروں حملوں میں معصوم شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اقوام متحدہ کی انکوائری ٹیم چار ارکان پر مشتمل ہے۔
اقوام متحدہ نے اب تک ڈرون حملوں میں بے گناہ افراد کی ہلاکت پر کارروائی نہیں کی تھی۔ جس جس پر اسے شدید تنقید کا سامنا تھا۔ اقوام متحدہ کی چار رکنی ٹیم پچیس ڈرون حملوں کی تحقیقات کر گی۔ چھان بین کا مقصد ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکت معلوم کرنا ہے۔
پاکستان،افغانستان،یمن،صومالیہ اور فلسطین میں ڈرون حملے کیے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق مختلف ممالک کی جانب سے جنگی ڈرون کا آزادانہ استعمال جاری ہے۔ اسی لیے ڈرون حملوں کے لیے بین الاقوامی قوانین بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل ڈرون حملے کرنے میں سب سے آگے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں میں ساڑھے تین ہزار کے قریب افراد مارے گئے۔ ہلاک افراد میں نو سو عام شہری تھے۔