عوام کو 50 فیصد کمی سے اشیاء خورد و نوش فراہم کرنے کا مطالبہ ، شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری
Posted on January 29, 2013 By Zain Webmaster اسلام آباد
اسلام آباد( سہیل الیاس) 28جنوری 2013 حکومت اور ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کے درمیان سفر انقلاب پر معاہدہ اور ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات میں اضافہ پاکستان کے عوام کے لیے اور سیاستدانوں کو سمت درست کرنے کے لیے مشعل راہ ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبے نے پاکستان کی عوام اور حکومت پاکستان کو اس وقت حیران کر دیا جب انہوں نے قومی دولت لوٹنے والوں اور آپس میں بانٹنے والوں کو انتباہ کیا کہ فوری طور پر قومی دولت کو قومی خزانوں میں جمع کرایا جائے جس سے ملک کی تعمیر و ترقی میں اضافہ اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو ہر صورت 50 فیصد کم کیا جانا چاہیے۔
حکومت سبسڈی دے کر اس عمل کو فور ی نافذ کیا جائے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے بے گھر افراد کو رہائشی پلاٹ فراہم کرنے کے لیے لینڈ مافیا سے عوام کی جان چھوڑنے کا عندیہ دیا اور کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ میری اس ڈیمانڈ سے پاکستان کے عوام کو خوشحالی اور مافیا ازم کا کلہ قمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کی بات ہے کہ پاکستان میں دن بدن معاشی نا ہمواری بڑھتی چلی جا رہی ہے اور ہر شعبہ میں مافیا پروان چڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طبقاتی نظام کو دور کرنا ہو گا اور پاکستان کو مستحکم کرنا ہو گا، اسی میں پاکستان کی سلامتی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ میں ایسی تنقید سے نہیں گھبراتا جو مفاد پرستوں کے ٹولوں سے آ رہی ہے ملک مستحکم ہو گا جو جمہوریت مضبوط ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ قومی ادارے تباہی کے دہانے پر ہیں اور ملک کی سلامتی کو خطرات ہیں ہم اعلیٰ قوم بن کر اور بنا کر دم لیں گے ۔رسوئی سے بچنے کا واحد راستہ اسلامی ریاست کے خواب کو پورا کرنا اور فلاحی معاشرے کے قیام میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں ملک میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا اور ملکی تعمیر و ترقی کا فقدان رہا۔ طاہر القادری نے کہا کہ میں ایسی قوتوں کو جو عوام کا خون چوس رہی ہیں کو اپنی سمت درست کرنے کا موقعہ فراہم کر رہا ہوں ۔
یاد رہے کہ جب قوم فیصلہ کر لے گی چاہیے وہ پر امن انقلاب ہو یا خونی انقلاب ، میں ہر صورت عوام کو بنیادی سہولتوں اور آسودگی کے لیے اپنا تن من تھن قربان کرنے میں دریغ نہیں کر وں گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گردونوع میں بد عنوان لوگوں پر نظر رکھیںاور میڈیا کو آگاہ کریں۔