اسلام آباد (جیوڈیسک)اسلام آباد مہنگائی کے مارے عوام کو 2012 کے بعد 2013 کے پہلے مہینے میں بھی ریلیف نہیں ملا، آلو، پیاز، گندم، آٹا، ڈبل روٹی، دال چنا اور دودھ سمیت روزمرہ استعمال کی ہر چیز مہنگی ہوگئی۔
روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے سے الیکشن جیتنے والی پارٹی کے دور اقتدار میں تینوں چیزیں مہنگی ہوئیں۔ شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 26 جنوری 2012 کی نسبت 26 جنوری 2013 میں دال چنا 47 فیصد، آٹا 20 اور گندم 22 فیصد جبکہ دودھ 18فیصد مہنگا ہوا، آلو21 فیصد، چاول اور صابن16 فیصد جبکہ گوشت14 فیصد مہنگا ہوا۔ ڈبل روٹی اور ٹماٹر 12 فیصد اور چائے 10 فیصد مہنگی ہوئی۔
کھانا پینا مہنگا ہوا تو اوڑھنا بچھونا کیسے پیچھے رہتا، لان کے کپڑے 48 فیصد اور چپل 28 فیصد مہنگی ہوئی۔ مہنگے ایندھن نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور پیٹرول 15 فیصد، مٹی کا تیل 14 فیصد، مائع گیس کا سلنڈر 22 فیصد اور بجلی 7 فیصد مہنگی ہوئی۔