کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ آج سندھ میں سرکاری افسران کی آوٹ آف ٹرن ترقیوں ، کنٹریکٹ اور ڈیپوٹیشن پر ملازمتوں کے کیس کی سماعت دوبارہ شروع کر رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کرے گا۔ سرکاری افسران کی خلاف ضابطہ ترقیوں اور کنٹریکٹ پر بھرتیوں کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران چار ستمبر دو ہزار بارہ کو گورنر سندھ نے سندھ سول سرونٹس ترمیمی آرڈیننس دو ہزار بارہ جاری کیا تھا جس کے تحت وزیراعلی سندھ کو اختیارات دیئے گئے کہ وہ خلاف ضابطہ ترقیاں ڈیپوٹیشن انضمام اور کنٹریکٹ پر تقرری کرسکتے ہیں۔
آرڈینینس کے اجرا کے بعد سپریم کورٹ نے مذکورہ مقدمے کی سماعت روک دی تھی۔ تاہم آرڈیننس تین ماہ میں اسمبلی سے منظور نہ ہونے پر دو دسمبر دو ہزار بارہ کو از خود ختم ہو گیا جس کے بعد سپریم کورٹ آج سے پھر کیس کی دوبارہ سماعت شروع کر رہی ہے۔