بدین میں خسرہ کے متعلق سب اچھا ہے کی رپورٹ غلط ہے، حلیم عادل شیخ
Posted on February 6, 2013 By Noman Webmaster سٹی نیوز
بدین (جی پی آئی) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ریلیف حلیم عادل شیخ کا سول ہسپتال بدین ، سید سکندر شاہ گوٹھ، فضلی فارم گوٹھ، گوٹھ اللہ ڈنو بچایو اور گرد و نواح کے دیگر گوٹھوں کا دورہ۔ خسرہ میں مبتلا بچوں کی عیادت، متاثرین میں امدادی سامان کمبل، بچوں میں نشوونما پیداکرنے والی غذائی اشیاء اور دیگر سامان کی تقسیم۔ بدین میں خسرہ کے متعلق سب اچھا ہے کی رپورٹ غلط ہے صورتحال یہ ہے کہ ڈاکٹروں نے خسرہ سے متاثرہ بچوں کو اسپیشل وارڈ میں رکھنے کی بجائے جنرل وارڈ میں رکھا ہوا ہے اس عمل سے دیگر مریض بچوں کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
یہ انتہائی لاپرواہی ہے۔سول ہسپتال بدین میں DHO کی رپورٹ کے مطابق خسرے کے 4 بچے ہیں جبکہ وہاں خسرے کے 7 بچے داخل تھے جن میں 2 بچوں کی حالت تشویشناک تھی جس کا وزیر ریلیف نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے دونوں بچوں کو سول ہسپتال حیدر آباد بھجوا دیا تاکہ ان کی بہتر دیکھ بحال ہوسکے اور MS سول ہسپتال بدین کو سرزنش کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کو سمجھیں کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صحافت بدین پر مختلف گوٹھوں کے دورے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ خسرہ سے متاثرہ بچوں کے متعلق ایک نئی تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے جس میں متاثرہ بچوں کے جسموں کی کھال اتر رہی ہے اور ان کے جسم کا گوشت پھٹ رہا ہے جس کی تشخیص فوری طور پر لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کے بعد بھی متاثرہ بچے میں خسرے کا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
ضلع بدین میں تاحال تقریبا 2 لاکھ 71 ہزار بچوںکی ویکسینیشن نہیں ہوسکی ہے جس سے مرض وبائی صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ وزیر ریلیف حلیم عادل شیخ نے فضلی گوٹھ تعلقہ گولارچی کے رہائشی عبدالغفور عمرانی کے گھر جاکر خسرہ سے جاں بحق ہونے والی اس کی 2 معصوم بچیاں رمشہ اور طوبیٰ کی فاتحہ خوانی کی اور ذاتی طور پر اس کی مالی امداد بھی کی۔