کابل (جیوڈیسک) افغان طالبان کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایسی کانفرنسز محض پروپیگنڈہ ہیں ، مقصد تاثر دینا ہوتا ہے کہ وہاں ترقی اور امن کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
طالبان نے پاکستان ، افغانستان اور برطانوی رہنماؤں کے درمیان لندن میں ہونے والی کانفرنس کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کانفرنس اور ہارس ٹریڈنگ حقیقی نمائندوں کے درمیان بامعنی اور موثر بات چیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ویب سائٹ پر جاری کئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ کہ لندن کانفرنس میں تین ممالک کے سربراہان کی جانب سے چھ ماہ کے اندر امن کے عمل کو یقینی بنانے کا جو اعلان کیا گیا ہم اس کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر طالبان کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے امریکہ کے ساتھ کسی بھی طرح کے امن مذاکرات کو براہ راست شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز محض پروپیگنڈہ ہوتی ہیں جن کا مقصد یہ تاثر دینا ہوتا ہے کہ وہاں امن کے حوالے سے سرگرمیاں یا ترقی کا عمل جاری ہے۔