کراچی(جیودیسک) بد امنی کیس کی سماعت کے دوران ایک بار پھر شہر میں نئی حلقہ بندیوں کی بازگشت رہی، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے حلقہ بندیوں کیلئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔
سپریم کورٹ رجسٹری میں بدامنی کیس کے دوران کراچی کی ازسر نو حلقہ بندیوں کا معاملہ پھرزیر بحث آیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ حلقہ بندیوں سے متعلق اقدامات کی رپورٹ پیش کی جائے۔ وکیل الیکشن کمیشن منیر پراچہ نے کہا مردم شماری کے بغیر حلقہ بندی نہیں ہو سکتی، سیکریٹری الیکشن کمیشن نے عدالتی حکم پر رضامندی ظاہر کی لیکن الیکشن کمیشن اس سے متفق نہیں۔
جسٹس خلجی عارف نے کہا سیکریٹری الیکشن کمیشن عدالت میں کہہ چکے ہیں حلقہ بندی کرنے میں قانونی رکاوٹ نہیں ہے، جسٹس جواد نے کہا الیکشن کمیشن معتبر ادارہ ہے آپ کا سیکریٹری غلط بات کرے اور آپ خاموش رہے، مردم شماری کرانا ایگزیکٹو کاکام اور حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے، اگرمردم شماری نہیں ہو گی تو ایک آدمی ایک ووٹ کا نظریہ زائل اور جمہوری عمل متاثر ہوگا۔اگر اپ اٹھارہویں ترمیم تسلیم کرتے ہیں تو پھر کیا مسئلہ ہے۔