ڈرون حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کا کوئی اعدادوشمارنہیں، دفترخارجہ

Drone Attacks

Drone Attacks

وزرات خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ مریکا نے مسلسل احتجاج کے باوجود ڈرون حملے نہیں روکے، ہلاکتوں کا کوئی اعدادو شمار نہیں۔ ملا ترابی سمیت 26 طالبان کو رہا کرنے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس آج ہو گا جس میں وزارت خارجہ کی جانب سے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں، طالبان رہنماوں کی پیشکش اور پاک بھارت تعلقات سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان نے افغان امن کونسل کی درخواست پر 26 طالبان لیڈرز رہا کئے جن میں سابق وزیر انصاف ملا ترابی بھی شامل ہیں۔

افغان حکومت ان طالبان لیڈروں کی رہائی سے پورا فائدہ اٹھائے گی اور انہیں مذاکرات کو کامیاب کرانے کے لئے استعمال کرے گی۔ رپورٹ کے مطابق میں گزشتہ 8 برسوں میں امریکی ڈرون حملوں میں 3 ہزار کے قریب لوگ مارے گئے جن میں 24 سو دہشت گرد اور 6 سو کے قریب عام شہری تھے۔ تاہم یہ اعتراف کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کے پاس ڈرون حملوں میں مارے جانے والے دہشت گردوں اور سویلین کے اپنے کوئی اعدادو شمار نہیں ہیں۔ پاکستان پر ڈرون حملوں کے اعدادو شمار نیو امریکن فانڈیشن کی ویب سائیٹ سے لے کر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وزرات خارجہ کو جمعے کو پیش کئے جا رہے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق دو ہزار بارہ میں کل 44 ڈرون حملے ہوئے جبکہ اب تک پچھلے ایک ماہ میں سات حملے ہو چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا پاکستان ڈرون حملوں پر امریکہ سے مسلسل احتجاج کر رہا ہے اور ان ڈروں حملوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

بھارت کے ساتھ نئے ویزہ معاہدے کے بارے میں وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے مثبت ردعمل کا اظہارنہیں کیا۔ پاکستان نے ایک بھارتی بزرگ کو واہگہ بارڈر آمد پر ویزا دیا لیکن بھارت نے کسی پاکستان کو ویزا نہیں دیا اور فنی وجوہات کا بہانہ بنا دیا۔ رپورٹ میں لائن اف کنٹرول پر ہونیوالی جھڑپوں کے بارے میں کہا گیا کہ بھارت نے پہلے پاکستانی سرحد عبور کی اور دو پاکستانیوں کو زخمی کیا جن میں سے ایک شہید ہو گیا۔

پاکستان نے کسی بھارتی فوجی کو ہلاک کیا اور نہ ہی ان کی لاشوں کے بے حرمتی کی گئی۔ وزرات خارجہ کی رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ان جھڑپوں میں تین پاکستانی فوجی شہید ہوئے لیکن امن کی خاطر ہم نے جوابا کارروائی نہیں کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت وزیرخارجہ سطح کے مذاکرات کے لئے تیار نہیں لگتا لہذا ہماری پیشکش کا جواب نہیں دیا گیا۔ بھارت کا پاکستانی ہاکی کھلاڑیوں، گلوکاروں اور آرٹسٹ کو دیس نکالا دینا بہت افسوسناک ہے۔