لاہور (جیوڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ ملک کے بعض حصوں میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت خراب ہے مناسب قانون سازی کر کے فرقہ واریت اور دہشت گردی جسے مسائل سے نمٹا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نئے وکلا کو لائسنس دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے مشکل وقت سے گزر رہے ہیں ، دہشت گردی، فرقہ واریت اور ماورائے عدالتی قتل سے ہزاروں جانیں گئیں اور لاکھوں خاندان متاثر ہوئے۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ عدلیہ ، انتظامیہ اور مقننہ مل کر کام کریں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انتظامیہ اور مقننہ کو قوانین بنا کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کو مہذب بنانے میں قانون کی حکمرانی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ عدالت نے موجودہ قوانین اور طریقہ کار کے ذریعے اپنا بہتر کردار اد اکرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین کی محافظ ہے اور آئینی اصولوں کی حفاظت کی ذمہ دار عدالت ہے۔