اسلام آباد(جیوڈیسک)اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحقیقاتی اداروں سے استفسار کیا ہے کہ توقیر صادق کو انٹر پول کے ذریعے ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ نیب کا کہنا ہے کہ ملزم کو ڈی پورٹ کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔ جسٹس جواد نے استفسار کیا کہ توقیر صادق کو انٹرپول کے ذریعے ابھی تک کیوں گرفتار نہیں کیا گیا؟ نیب کے وکیل کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق یو اے ای کا شہری نہیں جب سے ملزم کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا ہے وہ متحدہ عرب امارات میں اجنبی کی حیثیت سے رہائش پزیر ہے۔
دبئی حکام سے توقیر صادق کو ڈی پورٹ کا کہا ہے۔نیب وکیل نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ حوالگی اور ڈی پورٹ کیے جانے میں فرق ہے۔ دبئی حکومت کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے جس کی وجہ سے ملزم کی واپسی میں وقت بھی لگ سکتا ہے۔ حکومت کو ملزم کی حوالگی کیلئے دستاویزات تیار کرنی چاہیئں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا حکومت اور ایجنسیوں کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔