اسلام آباد(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کوحق دعوی سے متعلق نکتہ پر مفصل جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سے متعلق درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سماعت کے دوران خود دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں یہ میری پہلی حاضری ہے،اجازت چاہتا ہوں کہ کیس سے پہلے اپنے تاثرات سے بھی آگاہ کروں، عدلیہ کی بحالی میں حصہ لیا۔
اس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ آپ اپنے کیس کی بات کریں، پہلے اس پر مطمئن کریں کہ پٹیشن دائر کرنے کیلئے آپ کا کیا قانونی جواز ہے، آپ کا حق دعوی کیا بنتا ہے ، عدالت کو مطمئن کریں، کیا کینیڈا کا شہری پاکستان کی شہریت بھی رکھ سکتا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں پاکستان اور کینیڈا کا شہری ہوں،امیگریشن کی اصل دستاویزات جمع کرا دوں گا۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ نے کس بنیاد پر کینیڈا کی شہریت حاصل کی ،کیا آپ کو کوئی جان کا خطرہ تھا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ 2005 میں قومی اسمبلی سے استعفی دے کر کینیڈین شہریت حاصل کی۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایک چیز واضح ہے کہ آپ ایک عرصے سے کینیڈا کے شہری ہیں، آرٹیکل 63 کے تحت آپ کے پارلیمنٹ جانے پر بھی پابندی ہے۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر طاہرالقادری سے سوال کیا کہ کیا آپ کینیڈا کی شہریت کیلئے اٹھایا گیا وفاداری کا حلف پڑھ کر سنا سکتے ہیں۔ اس پر طاہرالقادری نے جواب دیا کہ میرے پاس حلف کی کاپی نہیں، یہ سوال ہی نہیں ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید بولے سوال وہ ہے جو ہم پوچھیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ وفاداری کا حلف اٹھائے بغیردوسرے ملک کے شہری نہیں بن سکتے،اگرمیں بطورچیف جسٹس کسی اورملک کاحلف اٹھا لوں توچیف جسٹس نہ رہوں۔چیف جسٹس پاکستان نے عدالت میں کینیڈا کی شہریت کا حلف نامہ پڑھ کر سنایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل بتائیں دہری شہریت والے کودرخواست دینے کا قانونی جواز بنتا ہے۔
اس پر اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ قانون کے مطابق دہری شہریت رکھنے والے کو درخواست دینے پر پابندی نہیں، عدالت کو قوانین کا نوٹس لینا چاہیے، آپ نے عوامی مقدمات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے، طاہر القادری کی درخواست پر اعتراض مشکل ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے طاہرالقادری کو حق دعوی سے متعلق نکتہ پر مفصل جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔