بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ جدید آلات اور سہولیات سے محروم ہے،پورے صوبے میں صرف پچھتر اہلکار انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں۔
بلوچستان جہاں دیگر حوالوں سے دیگر صوبوں کی نسبت مسائل کا شکار رہا ہے وہیں دہشت گردی ، تخریب کاری اور بدامنی کے شکار اس صوبے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی انتہائی نامساعد حالات میں کام کرنے پر مجبور ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی پہلی بدقسمتی یہ ہے کہ یہ شعبہ بیک وقت دو حصوں میں تقسیم ہے ایک حصہ محکمہ شہری دفاع کے پاس ہے جبکہ دوسرا حصہ پولیس کی اسپیشل برانچ پر مشتمل ہے۔ موجودہ دور میں جہاں دہشت گردی اور تخریب کاری میں نت نئے طریقے ایجاد کئے جاچکے ہیں لیکن صوبے میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکارجدید آلات کی عدم فراہمی کی وجہ سے جگہ جگہ موت کو چھو کر گزرتے ہیں۔
دیگر صوبوں میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کو دیگر سہولیات کے ساتھ ساتھ رسک الاونس بھی دیا جاتا ہے جبکہ بلوچستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عملے کے پاس نہ تو جدید بموں کو ناکارہ بنانے کے لئے آلات ہیں اور نہ ہی مشکل صورتحا ل میں حادثات سے محفوظ رکھنے والا لباس دستیاب ہے۔
محکمہ شہری دفاع کے کرائسس مینجمنٹ آفیسر رجو جان مندوخیل کا کہنا ہے کہ مسائل حل کئے جائیں تو متعلقہ عملہ ہر قسم کے حالات سے نبرد آزما ہو سکتا ہے۔ محکمہ شہری دفاع کا حال یہ ہے کہ کوئٹہ کے سوا صوبے کے کسی بھی ضلع میں اس کے پاس اپنی عمارت نہیں جبکہ عملے کے زیر استعمال گاڑیوں کی حالت بھی انتہائی ناگفتہ بہ ہے جبکہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ اس وقت صوبے کے کم وبیش تمام اضلاع دہشت گردی اور تخریب کاری کی زدمیں ہیں۔