واشنگٹن(جیوڈیسک)امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے القاعدہ کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ افغانستان میں امریکی جنگ آئندہ برس ختم ہو جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں ضروری ہوا امریکا کے دشمنوں کو براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔
امریکی کانگریس اور سینٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا افغانستان سے تینتیس ہزار فوجی واپس آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا القاعدہ امریکا کے لیے اب پہلے جیسے خطرہ نہیں رہی باقی چونتیس ہزار فوجی اگلے سال واپس آ جائیں گے۔
اوباما کا کہنا تھا امریکا نے دہشتگردی کے خلاف دس سالہ جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اب ہر جگہ امریکی فوج تعینات کرنے کی ضرورت نہیں جہاں ضروری ہوا امریکا کے دشمنوں کو براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کو تنہا کر دیا جائے گا اور ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امریکا کو سائبر حملوں کا خدشہ ہے۔ چیلنجز پر قابو پانے کے لیے امریکا دوست ممالک سے مل کر کام کرے گا۔
اوباما نے کہا ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں امریکی معیشت بحال ہو رہی ہے وہ عوامی خدمات کے شعبے میں مزید اصلاحات کریں گے۔