اسلام آباد(جیوڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ اوگرا کرپشن کیس کا مرکزی کردار توقیر صادق پشاور سے کابل اور پھر ابوظہبی گیا، واپسی کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔ایف آئی اے ہیڈ کواٹرز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ توقیر صادق نے اٹھارہ جون کو پشاور میں افغان قونصلیٹ سے ویزہ لیا اور اکیس جنوری کو کابل سے ابوظہبی پہنچا۔
توقیر صادق کو قانونی کاروائی سے قبل ابوظہبی سے ڈی پورٹ نہیں کیا جا سکتا تاہم دستاویزات مکمل ہونے کے بعد انھیں جلد پاکستان پہنچا دیا جائے گا۔ یوسف رضا گیلانی کی ایف آئی اے میں طلبی کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر سابق وزیراعظم انکوئری کمیٹی میں جواب دے دیں تو کوئی حرج نہیں۔ کسی کی پیشی سے اس کی تذلیل نہیں ہوتی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلحہ لائسنس سکینڈل اور خانانی اینڈ کالیا سکینڈل کی ازسر نو تحقیقات کی جائیں گی۔ غفلت برتنے والے افسران کے خلاف بھی کاروائی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ممبئی حملہ کیس، بے نظیر قتل کیس، این آئی سی ایل سکینڈل سمیت دیگر بڑے سکینڈلز کی شفاف تحقیقات کر کے ایف آئی اے نے اپنا لوہا منوایا۔