دبئی(جیوڈیسک)متحدہ عرب امارات میں لی ڈرائن نے ایک سکیورٹی فورم کو بتایا کہ شامی عوام کی طرف سے پہلے ہی بہت قربانیاں دی جا چکی ہیں، فوری ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی اقتدار کی منتقلی کے لئے اختلافات کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی اس طرح آنی چاہیے کہ صدر اسد زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکیں۔
وزیر کی طرف سے یہ خیالات حزب اختلاف کی قومی کونسل کی طرف سے اس بیان کے بعد سامنے آئے ہیں کہ اس نے شام کے 23 ماہ سے جاری تصادم کے خاتمے کے لئے کسی بھی بات چیت میں اسد کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
یہ بات چیت سیاسی حل کے لئے اس کے پیش کردہ فریم ورک کا حصہ ہے۔ چین اور روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تین قراردادیں روک دی تھیں جن سے مارچ 2011 سے اسد حکومت کے خلاف جمہوریت کی حمایت میں جاری تحریک پر ظلم و تشدد کے خلاف پابندیاں لگانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ ان کارروائیوں کے بعد مسلح تحریک شروع ہو گئی جس میں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 70 ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔