کوئٹہ (جیوڈیسک)سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین شروع ہو گئی. خواتین کی بڑی تعداد قبرستان پہنچ گئی۔ خواتین کی جانب سے مطالبات تک تدفین روکنے کے لیے شدید نعرے بازی اور پتھراؤ کیا گیا۔
سانحہ کرانی روڈ کے حوالے سے گزشتہ روز مذاکرات کے بعد آج تدفین کا مرحلہ آیا تو اہل تشیع دو گروپس میں بٹ گئے جن میں ایک گروپ نے تدفین کی حمایت کی جبکہ دوسرا گروپ جس میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہے وہ مسلسل فوج کا مطالبہ کر رہا ہے۔ تمام میتیں ہزارہ قبرستان منتقل کر دی گئیں جہاں نماز جنازہ کے بعد تدفین کا عمل شروع ہوا تو خواتین قبرستان پہنچ گئیں۔
تدفین روکنے کے لیے پتھراؤ کیا اور قبروں کے اندر بیٹھ گئیں۔ انہوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔احتجاجی لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی جبکہ مظاہرین کی طرف سے بھی فائرنگ کی۔ دوسری جانب علماء خواتین کو صبر اور برداشت کی تلقین کر رہے ہیں۔