کیرانی روڈ دھماکے کی زخمی خاتون گل افشاں کوئٹہ سے کراچی منتقلی کے دوران دم توڑ گئی جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 91 ہو گئی جبکہ 36 زخمیوں کو شہر قائد کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کوئٹہ سے زخمیوں کو سی ون 30 طیارے سے کراچی لایا گیا جس میں 8 بچے اور 10خواتین شامل تھیں۔ فیصل بیس سے زخمیوں کو ایمبولنس کے ذریعے آغا خان ہسپتال اور لیاقت نیشنل ہسپتال پہنچایا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ رابطہ کمیٹی کے رکن سابق وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے ہسپتال پہنچ مریضوں کی خیریت دریافت کی۔
زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا تو لوگوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ مجلس وحدت المسلیمن کے رہنما علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ زخمیوں کو لانے میں تاخیر ہوئی لیکن امید ہے کہ انھیں بہتر علاج مہیا کیا جائے گا۔ اس موقع پر ہسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے نے ہنگامی بنیادوں پر زخمیوں کو طبی امداد فراہم کر کے مختلف وارڈ میں منتقل کر دیا۔