واشنگٹن (جیوڈیسک)امریکا نے کہا ہے ایران کے ساتھ معاہدے کرنے پر پاکستان سمیت کئی ممالک پر پابندیاں لگ سکتی ہیں، پاکستان توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے دیگر آپشن استعمال کرے۔
واشنگٹن میں بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی توانائی کی ضروریات کو سمجھتا ہے لیکن ان ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اور بھی آپشن موجود ہیں جو پاک ایران گیس پائپ لائن کے مقابلے میں کم قیمت اور محفوظ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ امریکا نے پاکستان سمیت کئی ممالک کو باور کرا دیا ہے کہ ایران کے ساتھ کسی قسم کی سرگرمیاں نہ کرنے میں ہی ان کا مفاد ہے کیونکہ ان سرگرمیوں پر امریکہ اور اقوام متحدہ کے قوانین کیمطابق پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
وکٹوریہ نولینڈ کا کہنا تھا کہ امریکا توانائی بحران کے حوالے سے پاکستان سے مل کر کئی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔2013 تک پاکستانی سسٹم میں نو سو میگا واٹ بجلی داخل ہوجائیگی اور اگلے سال 20لاکھ گھروں کو بجلی مل سکے گی۔
وکٹوریہ نولینڈ کا کہنا تھا کہ امریکا تربیلا اور منگلا ڈیم کی مرمت، گدو، جامشورو اور مظفرگڑھ پاور اسٹیشن کی استعداد میں اضافے کیلئے کام کر رہا ہے۔ وکٹوریہ نولینڈ کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف اقدامات کو مستحکم بنانے کیلئے پاکستان سے بھرپور تعاون کیا اور اس حوالے سے نئے امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے پاکستانی صدراور وزیر خارجہ سے گزشتہ ہفتے بات چیت کی ہے۔