بم پروف محلات میں رہنے والے عوام کادکھ درد کس طرح سمجھ سکتے ہیں حکمران انڈے کی سفیدی اور انار کے جوس کا ناشتہ کرتے ہیں اور ان کو نہ انڈے کا اور نہ ہی انار کے ریٹ کا پتا ہو تا ہے۔
جبکہ عوام کے حصے میں دو وقت کی روکھی سوکھی روٹی بھی نہیں آتی ۔ روزگار دور دور تک نہیں ملتا،امن و انصاف نام کی کوئی ملک میں دستیاب نہیں، حکمران کبھی عوامی سطح پرزندگی گزار کر دیکھیں تو انھیں آٹے دال کا بھائو معلوم ہوجائے گا۔
جن کے محلات میں دنیا بھرکی سہولتیں دستیاب ہوں خدمت کے لیے سو سو نوکر چاکر ہوںاور عمارتیں زلزلہ پروف۔
Flood Pakistan
بم پروف ۔سیلاب پروف ہوں جن کے پاس درجنوں ذاتی گاڑیاںہوں، جنہوں نے کبھی ضروریات زندگی خریدی ہی نہ ہو وہ صرف ٹی وی شو کے لیے تیاری کرتے ہیں۔
میڈیا رپورٹوں سے فائدہ اٹھا کر اپنے آپکو ہیرو ثابت کرتے ہیں۔ مگر افسوس انسانی تاریخ کا سب سے بڑا فتنہ مال و دولت ،جاگیر یں ،جائیدادیں۔
طاقت۔ حکومت اور زیادہ سے زیادہ زندہ رہنے کی تمنا ہے اگر ہم اسلام کی روح سے دیکھیں تودین ہمیں کسی بھی قسم کی ہوس اور لالچ سے بچنے کا درس دیتا ہے۔
رہی بات سدا زندہ رہنے کی تمنا کی تو وہ کبھی بھی کسی کی بھی پوری نہ ہوئی ہے اور نہ ہی ہو گی موت اٹل حقیقت ہے۔