کوئٹہ(جیوڈیسک)کوئٹہ میں چار ماہ قبل کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکن نے دوران تفتیش علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں بڑے دھماکوں کا انکشاف کیا تھا مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے رپورٹ ردی کی ٹوکری کی نذر کر کے غفلت کا مظاہرہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق 9 اگست 2012 کو کوئٹہ کے ایسٹرن بائی پاس سے دھماکا خیز مواد کے ساتھ ملزم وقاص گرفتار ہوا جس نے انکشاف کیا کہ وہ 26 جولائی کو کراچی سے کوئٹہ پہنچا جہاں حافظ نور نامی شخص نے اسے علمدار روڈ کے ایک سنوکر کلب پر حملے کیلئے تیار کیا لیکن حملے کا منصوبہ منسوخ کر دیا۔
کالعدم تنظیم نے ہزارہ ٹاون میں بھی ایک فٹبال گراونڈ پر 10 اگست کو خودکش حملے کی منصوبہ بندی کی مگر ملزم ایک روز قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔ سی آئی ڈی کی رپورٹ میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق آگاہی کے باوجود حکومت اور سیکیورٹی اداروں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ عوامی حلقوں نے انتظامیہ کی لاپرواہی کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔