لاہور(جیوڈیسک)لاہورپنجاب اسمبلی میں حکومت اوراپوزیشن کے ارکان ایک دوسرے پر برستے اورگرجتے رہے ، اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑڈالیں ، شوکت بسرا پر پولیس تشدد کی انکوائری اورمیڈیکل رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ، اسپیکر نے کورم کی نشاندہی پر اجلاس ملتوی کردیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہواتو میلسی سے نومنتخب رکن جہانزیب خان کھچی نے حلف اٹھایا۔ پارلیمانی سیکرٹری طاہر خلیل سندھو نے اپنی تقریرمیں رحمان ملک کو شیطان ملک قراردیا تواپوزیشن نے احتجاج کیا ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑڈالیں اوردہشتگردی مردہ باد کے نعرے لگائے۔
پیپلزپارٹی کے حسن مرتضی کا کہناتھاکہ حکومت نے تھانیدار کے ذریعے شوکت بسرا پر تشدد کرایا جس کی انکوائری کرائی جائے اورایس پی ماڈل کومعطل کیا جائے۔ نون لیگ کی ڈاکٹر غزالہ رانا نے کہا کہ شوکت بسرا کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جائے۔ حسن مرتضی نے ڈاکٹر غزالہ رانا کو مزاحیہ کردار کے نام سے پکارا اور پوچھا کہ انھیں اپنی میڈیکل رپورٹ چاہیے یا شوکت بسراکی۔
انکے اس جملے پر ن لیگ کی خواتین اراکین سراپا احتجاج بن گئیں اور الفاظ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران فارورڈ بلاک کے علاوالدین شیخ نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا۔