کالعدم تنظیموں کا پولیس اورتھانوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ

Taliban

Taliban

کراچی(جیوڈیسک)کراچی میں کالعدم تنظیموں نے پولیس افسران اورتھانوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق اعلی پولیس افسران سمیت شہر کے سولہ تھانے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔

کراچی میں سکیورٹی فورسز کے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان، لشکر جھنگوی اور جیش محمد کی جانب سے شہر میں ممکنہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے خطرات ہیں جبکہ بازاروں، دکانوں اور اہم مقامات اورپولیس افسران کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

مراسلے میں پولیس کے دو افسران چوہدری اسلم اور راجہ عمر خطاب پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ دونوں افسران کوگھروں اور دفاتر میں نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق جند اللہ سے تعلق رکھنے والے شدت پسند اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کے لئے سینٹرل جیل پر حملے کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے اے آر وائی سے خصوصی بات چیت کے دوران بتایا کہ کراچی سے لشکر جھنگوی کے تیس دہشت گرد گرفتار کئے ہیں۔ کالعدم تنظیموں کی جانب سے شہر کے سولہ تھانوں کو ہٹ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ جن میں سہراب گوٹھ، مومن آباد، منگھوپیر، بلدیہ موچکو میمن گوٹھ سمیت دیگر تھانے شامل ہیں۔

ہٹ لسٹ میں شامل کئے جانے والے تمام تھانوں کا تعلق ان علاقوں سے ہے جہاں شدت پسندوں کے گروپ منظم ہوچکے ہیں۔ ان علاقوں میں قانون نافذ کرنے والوں کو سخت مذاحمت کا سامنا ہے۔