اسلام آباد (جیوڈیسک)اسلام آباد وزارت خانہ کے مطابق معاشی مشکلات کی وجہ سے پاکستان کومستقبل قریب میں آئی ایم ایف سے 5 ارب ڈالرتک کا نیا قرض لینا پڑے گا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مارچ 2008 میں لئے جانے والے7 ارب 80 کروڑ ڈالر قرض کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک دس مختلف اقساط میں 3 ارب 23 کروڑ ڈالر سے زیادہ ادا کیئے جا چکے ہیں۔
جبکہ رواں سال تیس جون تک آئی ایم ایف کو مزید ایک ارب ڈالر ادا کیے جائیں گے۔پاکستان ہر سال قرض پر بھاری سود بھی ادا کر رہا ہے۔ذرائع کے مطابق رواں سال جون کے آخر تک زر مبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر تک رہ جانے کا امکان ہے جس کے بعد حکومت کو دیگر ادائیگیوں کے لئے آئی ایم ایف سے تین سے پانچ ارب ڈالر تک نیا قرض لینا پڑے گاجبکہ نیا بیل آوٹ پیکیج تین سال کے لئے ہو سکتا ہے۔نئے قرض کے لئے آئی ایم ایف سے رابطہ انتخابات کے بعد قائم ہونے والی حکومت کرے گی۔