گورنراسٹیٹ بینک یاسین انور نے کہا ہے کہ ملکی معاشی صورتحال اچھی نہیں تاہم معاشی آفت بھی نہیں۔ٹیکس چوروں کو سزا دینا ضروری ہوگیا ہے۔ حکومتی قرضے کم کئے بغیر مہنگائی کم نہیں ہوسکتی۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے لاہور میں نیوی وار کالج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور مسلح افواج کے فرائض ایک جیسے ہیں۔ ہم معاشی محاذ پر اور افواج پاکستان سرحدی محاذ پر دشمنوں سے لڑتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت نے پچھلے چھے عشروں میں شاندار تو نہیں لیکن ناموافق حالات کے باوجود مسلسل ترقی کی ہے۔ یاسین انور نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کا حجم رسمی معیشت جتنا ہوگیاہے اور اس کی لاگت پوری معیشت کو برداشت کرنا پڑتی ہے۔
ملک کو درپیش اہم ترین مسئلہ مالیاتی خسارے کا حجم ہے،جس کا حل ٹیکس کی بنیاد بڑھانے میں ہے۔ ٹیکس ادائیگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ٹیکس چوری پر سزا دینا معیشت کی ترقی کے لئے لازمی شرط ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں مالی سال اوسط مہنگائی 8.5 سے 9.5 فیصد رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو مرکزی بینک سے قرض حاصل کرنے میں کمی لانے ہوگی تاکہ مہنگائی کم ہوسکے۔