6 مارچ 2013 سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی سائیں ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ مسلئہ کشمیر کو سرد خانے کی نظر کرنے والے حکمران اب تو پالیساں تبدیل کر لیں
Posted on March 7, 2013 By Noman Webmaster میرپور / کشمیر
میرپور ( این این اے)6 مارچ 2013 سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی سائیں ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ مسلئہ کشمیر کو سرد خانے کی نظر کرنے والے حکمران اب تو پالیساں تبدیل کر لیں دنیا کے اندر خود کو جموریت کا چیمئین کہنے والے بھارت کے ہاتھ لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں 1992سے آج تک سری نگر اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں کو انکے گھروں سے بھارتی فورسز نے اٹھایا تھا جن کا آج تک کوئی اتا پتا نہیں ہے وہ کہاں ہیں۔
ر کس حال میں ہیں انکے اہل خانہ آج تک ان حالات میں انکا انتظار کر کے زندگی گزار رہے ہیں جبکہ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں کی نسل کشی آج تک نہ رک سکی ہے مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی نعشوں کا معاملہ یورپین پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا گیا جبکہ پوری دنیا کے سامنے اس وقت بھارت کا اصل چہرہ سامنے آگیا تھا جب بھارتی این جی او کی جانب سے ایک رپورٹ میں 20 سالوں میں کشمیریوں کی نسل کشی کرنے اور ان پر تشدد ،عورتوں سے زیادتی کرنے والے افسران کے عالمی میڈیا میں شائع ہو ئے تھے۔
لیکن پھر بھی ان فوجیوں کو تحفظ دیا گیا اور آج تک انکے خلاف کسی بھی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے اس اقوام متحدہ کو کشمیریوں کی نسل کشی کا سخت ترین نوٹس لینا چاہیے کیونکہ بھارت نے کشمیریوں کی نسل کشی کو اپنا اختیار سمجھ رکھا ہے اور اس پر عالمی اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے ان خیالات کا اظہار سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی سائیں ذوالفقار علی نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک کو بھارت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے ختم نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی کشمیری اپنی تحریک کو کچلنے دیں گے ہم ہر حال میں آزادی کی تحریک کو جاری و ساری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی سرکارنے وفاقی وزارت پاکستان کو لکھے گئے ایک مکتوب میں اپنا اٹوٹ انگ قرا ر دیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے حکومتی سطح پر بھی بھارت کے اس اقدام کی سخت مذمت ہو نی چاہیے بھارت اب پاکستان پر عالمی مالیاتی اداروں سے دبائو ڈلوا کر یہ سرٹفکیٹ حاصل کرنا چاہتا ہے کہ کشمیر بھارت کا اٹو ٹ انگ ہے جو کسی بھی صورت میں نہیں ہو سکتا ہے۔