سندھ (جیوڈیسک)وزیراعلی سندھ نے سپریم کورٹ کی ہدایات پر تین پولیس افسران کی معطلی کا نوٹیفیکیشن عدالت میں جمع کرادیا۔ آئی جی سندھ فیاض لغاری اور ڈی آئی جی ایسٹ علیم جعفری کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کردی گئیں۔
دہشت گردی کا بے قابو جن پولیس افسران کی نوگریوں کو بھی نگلنے لگا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سانحہ عباس ٹان ازخود نوٹس سماعت کے دوران آئی جی سندھ فیاض لغاری اور سندھ انتظامیہ کو رویے کو غیر سنجیدہ قراردے دیا۔چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعد وزیر اعلی سندھ نے ایس ایس پی ملیر را انوار، ڈی ایس پی سہراب گوٹھ اور ایس ایچ او سچل گوٹھ کی معطل کا نوٹی فکیشن جاری کردیاہے۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں معطل کئے جانے والء افسران کا نوٹیفیکیشن عدالت می جمع کرادیا گیا ہے جبکہ آئی جی سندھ فیاض لغاری اور ڈی آئی جی ایسٹ علیم جعفری کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کردیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ کے نئے آئی جی کی ذمہ داری اختر گورچانی کو دیئے جانے کے امکانات ہیں۔