قصور کی سیاسی ڈائری حلقہ NA139

Kasur

Kasur

قصور صوبہ پنجاب کا شہر ہے یہ شہر بابا بلھے شاہ کے نام سے مشہور ہے اور لاہور سے 55 کلومیٹر دور واقع پاکستان کا ایک پرانا شہر ہے یہ اپنی مزیدار مٹھایوں مسالے دار مچھلی اور قصوری میتھی کی وجہ سے مشہور ہے۔ پاکستان کی مشہور گلوکارہ نور جہان کا تعلق بھی قصور سے تھا یکم جولائی 1976کو قصور کو ضلع کا درجہ دیا گیا اس سے پہلے یہ ضلع لاہور کا حصہ تھا قصور کے اہم مقامات میں سے بابا بلھے شاہ کا مزار اور گنڈا سنگھ والہ بارڈر مشہور ہیں جہاں پاکستان اور بھارت کی مشترکہ پرچم کشائی کی تقریب ہوتی ہے ۔ضلع قصور کا کل رقبہ 3,995کلومیٹر ہے۔

سطع سمندر سے 715 فٹ بلند ہے ۔قصور کی چار تحصلیں ہیں قصور ،پتوکی،چونیاں، کوٹ رادھا کشن۔حلقہ NA 139 سے نامورسیاسی شخصیات الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں ان میںآل پاکستان مسلم لیگ کے سابق صدر پاکستان پرویز مشرف ،پاکستان پیپلز پا رٹی کے چوہدری منظوراحمد ،تحریک انصاف کے خورشیدمحمود قصوری،مسلم لیگ (ن ) کے وسیم اختر شیخ،سیدہ نیلوفر مہدی ،نویدہاشم رضوی ،مولناجاویدقصوری جماعت ا سلامی شامل ہیں۔

سیدہ نیلوفر مہدی نے پچھلے انتخابات میں مسلم لیگ ( ق ) کے ٹکٹ سے انتخابات میں حصہ لیا تھا 2008 کے انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ مسلم لیگ (ن ) نے حاصل کیے عوام نے نواز شریف پر اعتماد کا اظہار کیا اور مسلم لیگ کی قیادت نے بھی فراخ دلی کا مظاہرہ کیا قصور کی تاریخ کے ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے جس سے مسلم لیگ (ن ) کے ووٹ بنک میں مزید اضافہ ہواہے قصور ایک تاریخی ضلع ہے اس کا شمار پاکستان کے گندھے ترین اضلاع میں ہوتا تھا اب اس کا شمار خوبصورت شہروں میں ہونے لگا ہے۔

2013 کے انتخابات سے قبل چوہدری منظور نے قصور میں پاسپورٹ آفس کا افتتاح کر کے سوئی گیس کے مسائل حل کر کے عوام میں کچھ حد تک مقبولیت حاصل کر لی ہے ان کی پارٹی اقتدار میں ہوتے ہوئے وہ ترقیاتی کا م نہیں کرواسکے جوکروانے چاہیے تھے چوہدری منظور اب عوام میں اتنے مقبول نہیںرہے وسیم اختر شیخ سے ان کے پرانے ورکرز اور ووٹرز ناخوش ہیں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ وسیم اختر نے قبضہ مافیا کے ساتھ مل کر مسلم لیگ کے ووٹ بنک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے وسیم اختر کے پرانے ساتھی نے نام نہ بتانے کی شرت پر انکشاف کیا کہ اب شیخ برادری بھی ان کی حمایت نہیں کرے گی۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اگر (ن)لیگ کی قیادت نے ان کو ٹکٹ دیا تو قصور کی تاریخ کے ریکارڈ ترقیاتی کام کروانے کے باوجود یہ سیٹ ہار جائے گی ۔نوید ہاشم رضوی پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں ہے لیکن ان کی ٹیم اب اتنی متحرک نہیں رہی ۔پرویزمشرف کا قصور سے انتخابات میں حصہ لینا اور پاکستان واپس آنا شوشہ ہے انتخابات میں حصہ لینا تو دور کی بات وہ پاکستان واپس نہیں آئیں گے۔

سیدہ نیلوفر مہدی نے حلقہ کی غریب عوام کے لیے بہت سے روز گار کے مواقع پیدا کیے اس وقت 5 ہزار ورکرز کو ملازمت فراہم کرنے کے ساتھ قصور میں گلاب دیوی ہسپتال قائم کروایا جس سے بے شمار غریب نادار مریض مفت علاج معالجہ سے مستفید ہو رہے ہیں 2008 کے انتخابات میں وہ (ق) لیگ کا ٹکٹ لے کر شکست کھا گئیں اگر وہ آزاد حثیت سے میدان میں آتیں تو فتح ان کے قدم چومتی اب اگر مسلم لیگ ن نے وسیم اختر کو ٹکٹ دیا تو سب سے زیادہ فائدہ نیلوفر مہدی اور تحریک انصاف کے خورشیدمحمود قصوری کو ہو گا ان دونوں میں سے کوئی ایک امیدوار کامیاب ہو جائے گا۔

حلقہPP177 میں2008 میں ن لیگ کے نعیم صفدرانصاری منتخب ہوئے اب بہت سے امیدوارانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جن میں نعیم صفدر انصاری ،حاجی مقبول صابر انصاری ،اشفاق کمبوہ،مظفر شاہ کاظمی نمائیاں ہیں مضبوط امیدوار کے طور پر مقبول صابر انصاری سامنے آرہے ہیں حلقہ PP178 میں 2008 کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے احمد علی ٹولو کامیاب ہوئے اب جو امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

ان میں احمد علی ٹولو،چوہدری مبشرنواز،سردار فاخرعلی، ملک احمد سعید، حاجی شریف آف نتھے والہ،شاہد مسعود خان شامل ہیں ان میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ہولڈر چوہدری مبشرنواز مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں 2008 کے الیکشن میں دوسرے نمبر پر آئے تھے ان کے مدمقابل مشرف کے ساتھ اقتدار کے مزے لوٹنے والے ملک احمد سعید ہیں مبشر نواز ورکر ہے ن لیگ کے قصور میں ہونے والے جلسہ میں سب سے بڑاقافلہ مبشرنواز کا ہی تھا 2013 کے انتخابات کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ خونی انتخابات ہوں گے اللہ کرے ایسا نہ ہی ہو لیکن ایسا اس وقت ہی ممکن ہو گا جب ہارنے والہ اپنی شکست کو تسلیم کرلے گا۔

Hafiz Javed

Hafiz Javed

تحریر : حافظ جاویدالرحمن قصوری