قاہرہ(جیوڈیسک) مصر کے شہر پورٹ سعید میں گزشتہ سال فٹ بال میچ کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے تماشائیوں کو عدالت سے سزائیں ملنے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں جھڑپیں ہوئیں جبکہ کئی عمارتوں کو بھی آگ لگادی گئی۔ ہفتے کی دوپہر شروع ہونے والی ان جھڑپوں میں قاہرہ میں فٹ بال فیڈریشن کے ہیڈ کوارٹر اور پولیس آفیسر کلب کو آگ لگادی گئی، آگ لگنے سے فیڈریشن کی عمارت اور نزدیکی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔
جھڑپوں کی وجہ مصری عدالت کا یہ فیصلہ تھا جس میں پچھلے برس پورٹ سعید میں فٹ بال میچ کے دوران پر تشدد ہنگاموں میں ملوث 73 افراد میں سے 21 کی سزائے موت، 5 کو عمر قید اور دیگر کومختلف عرصہ قید کی سزائیں برقرار ر کھی گئیں اور 28 کو بری کر دیا گیا۔ 26 جنوری کو ہنگاموں میں ملوث 73 میں سے21 کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
لیکن مصری قانون کے مطابق ان سزاوں پر عملدرآمد کیلئے ملک کے مفتی اعظم کی جانب سے توثیق ہونا باقی تھی۔ توثیق کے بعد عدالت نے سزاوں کی تصدیق کردی۔ ہنگامے کے دوران اسٹیڈیم کے دروازے پر تالا لگانے پر سابق پولیس سیکیورٹی جنرل محمد سمک اور سابق بریگیڈیئر جنرل محمد سعد کو 15 ، 15 سال قید کا حکم سنایا گیا۔