پاک ایران گیس منصوبہ کا افتتاح قوم کی تقدیر بدل دے گا

Pakistan

Pakistan

میرے مُلک کے ہر فرد کے لئے گیارہ مارچ کا دن مبارک ثابت ہواہے کیوں کہ اِس روزپاک ایران گیس منصوبے کے کام کا باقاعدہ آغاز اُس وقت ہواجب لاکھ امریکی دباؤاور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے صدر زرداری نے ایرانی ہم منصب محموداحمدی کے ہمراہ پاک ایران سرحدی علاقے چاہ بہار میں پاک ایران گیس منصوبے کا افتتاح کیااُمیدہے کہ یہ منصوبہ 2014میں مکمل ہوجائے گا، جس کی تکمیل کے ساتھ ہی پاکستان کو یومیہ 75کروڑ معکب فٹ گیس ملاکرے گی، جس سے پاکستان کے بجلی کے سسٹم میں 2ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوگی۔

یقینا اِس عمل سے پاکستان میںگیس اور بجلی کے جس بحران نے ہماری مُلکی معیشت کا ستیانا س کردیاتھا اِس سے قوم کو جھٹکارہ نصیب ہوجائے گا،اگرچہ پاک ایران گیس منصوبے پر معاشی و سیاسی ماہرین اور تجزیہ اور تبصرہ نگاروں کا خام خیال یہ ہے کہ اِس منصوبے سے وہ امریکا جو ہمارابظاہر دوست نظرآتاہے ،اَب اِس منصوبے سے اِس کی ناراضگی اور ہٹ دھرمی بھی کھل کر سامنے آجائے گی، اور قوم کو پتہ چل جائے گاکہ امریکاہمارادوست نہیں ،بلکہ ہماراایسادشمن ہے ، جو ہمارادوست بن کر ہماری ترقی اور خوشحالی کے راستوں کا سب سے بڑاپتھر ہے ، جِسے ہم پچھلے 66 سالوں سے بھکت رہے ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ امریکا اِس منصوبے کی افتتاح کے ساتھ ہی ایران کے ساتھ ساتھ پاکستان پر بھی اقتصادی پابندیاں لگانے کی تیاریاں کررہاہے،اِدھرساری پاکستانی قوم اِس منصوبے کو ملک اور قوم کے لئے خوش آئندقرار دے رہی ہے، جس کے لئے پاکستان کی تمام سیاسی ، مذہبی و سماجی جماعتیں اور تنظیم اِس بات پر متفق دکھائی دیتی ہیں کہ بیشک یہ ایک نااہل حکومت کا ایک قابلِ تعریف کارنامہ ہے، اور اَب سب کی ایک یہی دعاہے کہ یہ منصوبہ امریکا اور دیگر پڑوسی ممالک کی نظرِبد سے بچ کر پایہء تکمیل کو پہنچ جائے۔

جبکہ ایران کی اِس منصوبے کے حوالے سی نیک نیتی یہ سامنے آئی ہے کہ ایران نے اپنی حدودسے گزرنے والی گیس پائپ لائن منصوبے کا بیشترکام مکمل کرلیاہے، اورگیارہ مارچ کو پاک ایران گیس پائپ لائن کی افتتاحی تقریب اِس لحاظ سے بھی قابلِ تعریف اور تاریخ کا حصہ بن گئی ہے کہ اِس تقریب سعید میں عرب ممالک کے نمائندے بھی کثیر تعداد میں شریک تھے۔

Iran Pakistan gas project

Iran Pakistan gas project

یہ پاک ایرن گیس منصوبہ ایران سے نوابشاہ تک 781کلومیٹرکا اپنی نوعیت کا ایک انوکھا اور کامیاب منصوبہ ہے، اِس حوالے سے پیشک ساری پاکستانی قوم مبارک باد کی مسحتق ہے کہ اِس کے امتحان اور آزمائشوں کے دن عنقریب ختم ہونے کو ہیں ، بس قوم کو چاہئے کہ وہ اِس منصوبے کی تکمیل اور اِس کے بعدبھی یوں ہی ملی یکجہتی اور اتحاد کا مظاہر ہ کرتی رہے آج جیسے میری قوم کے ہر فرد نے حب الوطنی کا مظاہر ہ کرکے اِس منصوبے کی تکمیل کے لئے حکمرانوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

اگرآج اِس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ موجود حکومت کے کرتادھرتاؤںنے اپنی حکومت کے پانچ سال کانوں میں روئی ٹھو س کر گزار دیئے، اِس دوران مسائل اور بحرانوں میں گھیرے عوام چیختے چلاتے رہے، مگر حکمران خوابِ خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف رہے، اور اپنی مصالحت پسندی اور مفاہمتی عمل سے وہی کرتے رہے جو اِن کے دل میںآتارہا، اِس سارے عرصے میں اِن کی ذرابھی توجہ اپنی مظلو م عوام کی دادرسی کی طرف نہ ہوئی، اِس دوران یہ تھے اور قومی خزانہ تھا، جس کا جوجی چاہتا وہ کرتارہا۔

کیوں کہ یہ ملک کی ایک ایسی انوکھی اور منفرد جمہوری حکومت تھی ،جو بڑی قربانیوں کے بعد وجود میں آئی تھی ، اِس بنا پر اِس کے پاس وہ سب کچھ کرنے کی سند تھی ، جس سے اِس حکومت کے کرتادھرتاؤں کو تسکین ملتی، شاید یہی وجہ تھی کہ اِس حکومت کے ذمہ داروں نے سارے مُلک میں اپنی توقعات سے بھی بڑھ کر مخالفین کی تعدادمیں اضافہ کیا، مگر دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اپنے کروڑوں مخالفین کی اربوں تنقیدوں کے باوجود بھی اِس حکومت نے اپنے پانچ سال بڑی ڈھٹائی اور سینہ زوری سے مکمل کئے، مگر اِسی کے ساتھ ایک اور بات جو اِس حکومت کے لئے اکثر کہی جاتی ہے۔

وہ یہ ہے کہ اِس حکومت نے عوام کو کسی بھی حوالے سے ایک رتی برابر بھی کوئی ریلیف نہیں دیا جو یقینا اِس حکومت کے ذمہ داروں اور حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کی کارکردگی کے حوالے سے سوالیہ نشان ہے۔ مگر اِن تمام باتوں کے باوجود بھی آج مجھے یہ کہتے ہوئے فخرمحسوس ہورہاہے کہ اِس حکومت کے دوکارنامے ایسے ہیں، مُلک اور قوم کے لئے سنگ ِ میل کہاجاسکتاہے ،جنہیںصدرِ مملکت آصف علی زرداری نے انجام دے کراپنی حکومت کی تمام سابقہ تاہیاںجن کی وجہ سے اِن کی حکومت اور اِن کی ذات کارکردگی کے لحاظ سے پانچ سالوں میں صفر ہوگئی تھی اِن سب کا ازالہ کرکے اپنی حکومت کا ایک مرتبہ پھر سے گراف بڑھادیاہے۔

Asif Ali Zardari

Asif Ali Zardari

اگرچہ یہ بھی ٹھیک ہے کہ جاتے جاتے صدرزرداری کا اول کارنامہ یہ ہے کہ اِنہوں نے لاکھ امریکی دباؤ کے باوجود پاک ایران گیس منصوبے کا گیارہ مارچ کو افتتاح کردیااور دوسرا بڑاکارنامہ صدر زرداری اور اِن کی حکومت کا یہ ہے کہ اِنہوں نے گوادرپورٹ کو چین کے حوالے کرکے ملک اور قوم کی تقدیر بدلنے کی راہ ہموار کردی ،یوں صدرزرداری اور اِن کی حکومت کے یہ دوایسے تاریخی کارنامے ہیں جن کی وجہ سے حکومت کا قوم میں مورال کچھ بہترہوگیاہے۔

اُمیدہے کہ مُلک میںہونے والے آئندہ عام انتخابات میںخواہ کسی بھی جماعت کی حکومت تشکیل پائے وہ امریکی یا کسی بھی بیرونی طاقت کے دباؤ اور دھمکیوں میں آئے بغیر پاک ایران اِس گیس منصوبے پر ملک اور قوم کے بہترمستقبل کے خاطر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی، اور ثابت قدم رہ کر امریکیوںکے ہر سخت سے سخت دباؤ اور دھمکی کو ہوا میں اُڑا دے گی۔

اور اِس پاک ایران گیس منصوبے کو ہر حالت میںتکمیل تک پہنچاکر اِسے مُلک و قوم کے خوابوں کے مطابق کارآمدبنائے گی، اور امریکا اور دیگر پڑوسی ملک دشمن طاقتوں کی ہر سازش کو خا ک میں ملا کر اِن سب کا منہ کالاکردے گی، کیوں کہ صدرزرداری جو کام کرگئے ہیںوہ اِن جیسے صدر کے لئے آخری لمحات میں کلمہ پڑھ کر گناہ معاف کرانے اور عوام کی دادرسی کے لئے بہت ہے مگر آئندہ کے حکمرانوں کو پہلے دن سے ہی اچھابنناہوگا۔ختم شد
تحریر : محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com