اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی چیئر مین ناہید حسین نے کہا ہے کہ اب پاکستان کے عوام کے پاس ایک سنہری موقع ہے
Posted on March 17, 2013 By Noman Webmaster کراچی
(کراچی)اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF) کے بانی چیئر مین ناہید حسین نے کہا ہے کہ اب پاکستان کے عوام کے پاس ایک سنہری موقع ہے کہ وہ لئیسانیت،مسلکوں،فرقہ پرستی،ذات برادری کے تنگ دائروں سے نکل کراہلیت،لیاقت اوراخلاص کی بنیاد پرملک کے نمائندوں کوآئندہ الیکشن میں منتخب کریں اس وقت ملک میں انتخابات کاموسم بالکل قریب ہے سیاسی جماعتیں اپنے منشورکوسامنے لاکرانتخابی میدان میں اترناچاہتی ہیں ۔میڈیادانشوروں،علمائ،اہل قلم،شاعروں،ادیبوں،فنکاروں،کالم نگاروں کے ذریعے وسیع بیداری عوام میں پیداکی جاسکتی ہے۔
تاکہ وہ امیدواروں کی اہلیت،لیاقت،صلاحیت،دیانتداری،اورحقیقی حب الوطنی کے معیارکو کسوٹی پرپرکھ سکیں اورسیاسی جماعتوں کی ماضی اورحال کی کارکردگی کاموازنہ کرنے کے قابل ہوسکیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے کنوینسنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیاکے لوگوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ناہید حسین نے مزید کہاکہ پاکستان اس وقت خطے کا وہ ملک ہے جس کی معاشی شرح سب سے کم ہے یعنی 3%فیصد جبکہ خطے کے دیگر ممالک کی اوسطاًشرح 5سے6فیصد ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معاشی شرح نموکے سست ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔
جن میں توانائی کا بحران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کاکردارکراچی میں مسلسل بدامنی کے واقعات ،ٹارگٹ کلنگ،بھتہ خوری،تاجروں کے اغواء برائے تاوان ،سیاسی ومذہبی جماعتوں کی آئے دن ہڑتالوں کی اپیل،مارکیٹوں کی جبری بندش،خوف وہراس کی فضا،زراعت کافرسودہ طریقہ کار،صنعتوں میں پیداواریت کی کمی،پست معیارتعلیم،قومی آمدنی کاانتہائی کم تناسب سے تعلیم پرخرچ کرنا،ٹیکنیکل تعلیم کے لئے کم مواقع،انجینئرنگ سیکٹر کونظر انداز کرنا،سرکاری اداروں پراہلیت کے بجائے سفارش اوررشوت کی بنیادپرملازمتوں کی فراہمی،ٹیکس ادانہ کرناوغیرہ وغیرہ شامل ہے۔
ناہید حسین نے کہاکہ ملک کے غریب عوام ،مزدورکسان اورمل ورکروں کے بچوں کی بڑی تعدادتعلیم سے محروم رہ جاتی ہے ،پست معیارتعلیم اورناخواندگی کی بلندشرح بھی ملک کی پست معاشی ترقی کی ذمے دارہے۔انہوں نے کہاکہ تعلیم اورمعشیت پربھرپور توجہ پاکستان کی بقاء ،سالمیت،استحقام کے لئے بہت ضروری ہے ،تعلیم کو زندگی اورموت کامسئلہ سمجھنا چاہیئے اورپاکستان کوغیرملکی امداد،قرضوںاورڈکٹیشن سے نجات دلانے کے لئے اقتصادی آزادی بھی بیحد ضروری ہے۔
ملک کی 18کروڈ کی آبادی کاصرف0.7%ٹیکس اداکرتاہے جبکہ قومی آمدنی کاتناسب9.1%فیصد ہے جوبھارت ،بنگلہ دیش اورسری لنکاسے بھی کم ہے جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ملک میں یومیہ3ارب روپے سے زائد رقم رشوت اوربدعنوانی کی نظرہوجاتی ہے اسلئے یہ امرضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں پرمیڈیا،دانشوروں،اہل قلم،شاعروں،ادیبوں،علماء اورخطبے کے ذریعے یہ اخلاقی دبائو ڈالاجائے کہ اہل اوردیانتدارامیدواروں کوسامنے لائیں کیونکہ پاکستان کے عوام کوقدرت نے یہ بہترین موقع دیاہے۔
وہ کرپٹ،بددیانت،بدعنوان اورغیرمخلص سیاستدانوں کوسیاسی اورانتخابی عمل کے ذریعے سے میدان سے اٹھاکرباہرپھینک کرملک میں حقیقی اورپائیدارجمہوریت کی بنیاد رکھ دیں ورنہ ملک کی قسمت لٹیروں،بھتہ خوروں،مراعت یافتہ اشرفیہ طبقے،جاگیرداروں اورسرمایہ داروں کے ذریعے نہیں بدلے گی سوچ سمجھ کرعوام اپناووٹ دیں کیونکہ اس تباہی کے ذمے دارہم خود ہیں جواپنا ووٹ غلط استعمال کرتے ہیں۔