نصاب تعلیم میں تبدیلی اور HEC کی موجودہ صورتحال پر اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی مجلس شوریٰ کا گہرااظہار تشویش۔

لاہور (18مارچ2013ئ)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا سالانہ اجلاس ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ محمد زبیر صفدر کی زیر صدارت لاہور میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ملک بھر سے اراکینِ مرکزی مجلس شوریٰ اور جامعات کے ناظمین شریک ہوئے۔ اجلاس میں سیشن 2013-14ء کے لیے منصوبہ بندی کی گئی۔ مرکزی مجلس شوریٰ کے آخری دن اراکین نے نصاب تعلیم میں تبدیلی اورایچ ای سی کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

اس حوالے سے ایک قرارداد بھی منظورکی گئی جس میں اس بات کا اظہار کیا گیا کہ پنجاب کے اندر بلخصوص اور باقی صوبوں میں بلعموم تعلیمی نصاب کو تبدیل اور قومی زبان کی اہمیت کو ختم کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ انگریزی کو بطور مضمون پڑھایا جانا چاہیے البتہ پورے نصابِ تعلیم کو انگریزی میں تبدیل کرنے سے طلبہ میں تخلیقی صلاحیتوں کی کمی ہو گی۔

قومی زبان کی اہمیت ختم ہو جائیگی۔ تمام ترقی یافتہ ممالک میں تعلیمی نصاب ان ممالک کی اپنی قومی زبان میں ہوتا ہے جبکہ دیگر زبانوں کو ان کی اہمیت کے مطابق بطور مضمون پڑھایا جاتا ہے۔پاکستان کی قومی زبان اردو ہے لیکن اگر نصاب تعلیم اردو کے بجائے کسی اور زبان میں کیا گیا تو طبقاتی تقسیم کو فروغ ملے گا اور شرح خواندگی میں اضافہ کے بجائے کمی ہو گی۔

اس موقع پر ایچ ای سی کی بھی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی گئی اور کہا گیا کہ HEC، 2002ء میں قائم کی گئی تھی جس کا مقصد جامعات اور اعلیٰ تعلیمی
اداروں کی نگرانی کرنا تھا۔یہ ادارہ نہایت خوش اسلوبی سے سے اپنا کام سرانجام دے رہا تھا مگر بدقسمتی سے اس ادارہ کو تحلیل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔اس کی اہمیت کو اس وجہ سے بھی کم کیا جا رہا ہے کہ یہ ادارہ میرٹ کی بنیاد پر اسناد کی جانچ پڑتال کر رہا ہے۔اسمبلیوں میں پہنچنے والے جعلی ڈگری ہولڈرز کے دلوں میں اس ادارے کے حوالے سے گہری تشویش موجود ہے۔

ان تمام امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ کی مرکزی مجلس شوریٰ نے مطالبہ کیا ہے کہ پورے ملک میں اِک نصاب،اِک نظام،اِک زبان کو رائج کیا جائے تا کہ ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم کا نفاذ ہو سکے۔ مرکزی مجلس شوریٰ نے مزید مطالبہ کیا کہ HECکو فنڈز فراہم کیے جائیں تا کہ وہ آزادانہ حیثیت سے اپنے امور سرانجام دے سکے اور میرٹ کی بحالی بھی ممکن ہو سکے۔