مسلمان کا ایمان ہے کہ ہم اس دنیا میں مسافر کی حیثیت رکھتے ہیں اور کسی بھی وقت ہمیں یہ مسافر خانہ خالی کرنا ہے ۔اگر مسلمان غور کرے تو اصل میں انسانی جسم بھی ایک مسافر خانہ ہے جس میں ٹھہرنے والے مسافر کو روح کہا جاتا ہے ۔جسم تو اسی دنیا میں رہ جاتا ہے لیکن روح کو سفر ختم ہونے پر جسم کے مسافر خانے کو چھوڑ اپنے پروردگار کی طرف لوٹ جانا ہے۔یعنی اس دنیا کی زندگی میں جسم روح کا ساتھی ہے اور موت کے بعد اکیلی روح کو ہی سفر کرنا ہے ۔افسوس کہ ہم نے اپنی روح کو کبھی توجہ نہیں دی صرف جسم کوزندہ رکھنے کی کوشش کرتے چلے جارہے ہیں۔
یعنی مسافر خانے کو اس قدر مضبوط کرناچاہتے ہیں کہ مسافر کو قید کرسکیں لیکن سچ تو یہ ہے کہ اس مسافر کوکبھی کوئی قیدکرسکا ہے اور نہ کرسکے گا ۔مسافر کی اس فانی زندگی کا مقصد سوائے آزمائش کے اور کچھ نہیں ۔یعنی کہ زندہ رہتے ہوئے مرنے کی تیاری کرناہے ،ناکہ موت سے بھاگنا ،سچا مسلمان سدا مرنے کے لیے تیار رہتا ہے ۔لیکن اس تیاری کا اظہار کبھی کوئی نہیں کرتا اور نہ اُسے اللہ تعالیٰ یااُس کے فرشتے قریب المرگ یہ بات کہتے ہیں کہ مرن لئی تیار ہوجااوے ہاںعلماء حضرات اکثر موت کی تیاری کا درس دیتے اور سمجھاتے ہیں۔
ہمیں گناہوں سے توبہ اور نیکی کے کام کرنے چاہیے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کے ساتھ ساتھ اُس کی مخلوق کے ساتھ بھی محبت کا سلوک رکھتے ہوئے اس انداز سے زندگی گزارنی چاہیے کہ ہمارے دنیا سے رخصت ہونے پر لوگ گواہی دیں کہ فلاں شخص بہت اچھا تھا یاکم ازکم اچھا تھا ۔یعنی مسلمان مرنے کے لیے ہروقت تیار رہتا ہے۔” مرن لئی تیار ہوجا اوے۔ سلطان راہی اور مصطفی قریشی کے دور کی پنجابی فلموں میں یہ ڈائیلاگ بہت زیادہ استعمال ہواکرتا تھا’یہ جملہ سن کراکثر میں اس سوچ میں پڑجاتا ہوں کہ جب مرنا ہی ہے۔
تو تیار ی کس بات کی؟اس بات کی مجھے آج تک سمجھ نہیں آئی کہ کس قسم کی تیاری کاحکم دیتا ہے قاتل ،مقتول کو قتل کرنے سے پہلے ؟ اور پھر تیار ہونے کا وقت بھی نہیں دیتا کہ وہ گھرجاکر اچھی طرح نہاکر نئے کپڑے اور جوتے پہن سکے یا پھر دودھ بادام استعمال کرکے مرنے کی تیاری کرلے۔شائد مرنے سے پہلے اپنے رب کو یاد کرنے کی طرف اشارہ ہے یہ ڈائیلاگ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ڈائیلاگ فلموں کی دنیا سے سفر کرتا ہوا آج کل سیاست کے ایوانوں میں پہنچ چکا ہے ۔باہردیکھیںآپ کے دروازے پر کھڑا سیاست دان یہی کہنے آیا ہے کہ مرن لئی تیارہوجاسوہنیامگر الفاظ مختلف ہوں گے۔
Politicians Pakistan
سیاست دان ٹھہرے سمجھدار لوگ وہ اس ڈائیلاگ کو بڑے خوبصورت الفاظ میں بولتے ہیں وہ یہ نہیں کہتے کہ مرن لئی تیار ہوجااوے بلکہ وہ کہتے ہیں کہ میں آپ کے مسائل کوسمجھ سکتا ہوں ،میں آپ کی گلی میں گیس لائن ڈلوا دُوں گا،میں آپ کی گلی میں سیوریج اور پی سی ڈلوادُوں گا،میں آپ کے دکھ درد میں آپ کا ساتھ دوں گا،میرے دروازے آپ کے لیے دن رات کھلے رہیں گے۔ میں اپنے حلقے کے لوگوں کونوکریاں دلوائوں گا،یہاں تک اگر آپ مجھے ووٹ دے کر کامیاب کروائیں گے تو میں آپ کا پانی بھروں گا،یہ وعدے اور دعوے کس حدتک پورے ہوتے ہیں۔
اس بات سے کوئی بے خبر نہیں ۔سچ تو یہ ہے کہ جب سیاست دان اکٹھے ہوتے ہیں توحیران ہوکر ایک دوسرے سے سوال کرتے ہیں کہ یار عوام اب بھی زندہ ہیں ہم نے پانچ سال ڈٹ کر جمہوریت کے نام پرلوٹ مار کی اور انہیں مارنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی یہ کس مٹی کے بنے ہیں جو مرتے ہی نہیں ۔چلوپھر سے عوام کومارنے کی تیاری کرتے ہیں ۔ اگر ان کا بس چلے توالیکشن میں خود ہی اپنے آپ کو ووٹ ڈال کر کامیاب ہوجائیں لیکن ایسا ممکن نہیں اس لیے بیچارے مجبورہوکر عوام سے رابطے کرتے ہیں۔
اگرہم فلمی ڈائیلاگ مرن لئی تیار ہوجااوے اور سیاست دانوں کے وعدوں کاموازنہ کریںتو نتیجہ ایک ہی نکلتا ہے۔یعنی دونوں ہی نہ صرف بڑی بے دردی کے ساتھ قتل کرتے ہیں بلکہ قتل کرنے کے بعد دیر تک نشے کی حالت میں نعش کے ارد گرد بھنگڑا ڈالتے اور خوشی مناتے ہیں ۔آج کل عام انتخابات کا دوردورہ ہے اور جو سیاست دان پچھلے پانچ سالوںسے عوام کو دیکھائی نہیں پڑے آج کل برساتی مینڈکوں کی طرح گلی محلوں میں نظر آرہے ہیں اور مینڈکوں کی طرح چھاتی پھاڑ پھاڑ کر تقریریں کررہے ہیں ۔ایسے ایسے فریب زدہ وعدے کرکے عوام کواپنے چنگل میں پھانسنے میں مصروف ہیں جن کاحقیقت سے دور دور تک کوئی واسطہ نہ ماضی میںتھا نہ آج ہے اور نہ ہی کل ہوگا۔
اگران سیاسی مولا جٹوں کے چہروں سے انتخابی نقاب اُتار کردیکھیں اور ان کی فریب زدہ گفتگوکوسمجھیں تو ایک ہی بات سمجھ میں آئے گی کہ مرن لئی تیار ہوجائواوئے ۔میں یہ سوچ کر پریشان ہوں کہ بجلی،پانی،گیس،روزگار،امن وامان،عدل وانصاف،پی آئی اے،ریلوے اور دیگر قومی اثاثے تو پہلے ہی یہ بڑے ٹیڈوں والے ہضم کرچکے ہیں لیکن ان کی بھوک ختم ہونے کی بجائے اور بھی بڑھ چکی ہے ۔مجھے ڈر ہے کہ اب کی بار یہ لوگ عوام کے جسم پہ بچاکھچا گوشت نوچ نوچ کرکھائیں گے اور ہر بار حملہ کرتے وقت کہیں گے مرن لئی تیارہوجااوے”اگرعوام اپنی اور اپنی آنے والی نسلوں کی زندگی بچانا چاہتے ہیں تواس بار ووٹ شریف ،ایمان داراوراہل لوگوں کودیںورنہ مرن لئی تیارہوجائو۔
Imataz Ali Shekar
تحریر:امتیاز علی شاکر imtiazali470@gmail.com. 03154174470