پنجاب میں نگراں وزیراعلی کا معاملہ ابھی تک لٹکا ہوا ہے،حکومت اور اپوزیشن کی باہمی مشاورت میں ناکامی کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں پہنچ گیا، کمیٹی نے نگران وزیر اعلی کے لئے نئے ناموں پر غور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پنجاب میں نگراں وزیراعلی کے نام کی تلاش جاری ہے، نگراں وزیراعلی کو منتخب کرنے کیلئے چھ رکنی پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن کے تین تین ارکان شامل ہیں۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ ذوالفقار گوندل، شوکت بسرا اور چوہدری ظہیر شامل ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے رانا ثنا اللہ، مجتبی شجا ع الرحمن، اقبال چنڑشامل ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی کے پاس تین دن کا وقت ہے نگراں وزیراعلی پنجاب کو منتخب کرنے کا۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں نگران وزیر اعلی کے لئے نئے نام پر غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،پارلیمانی کمیٹی نے قانونی جواز کے لئے سیکرٹری قانوں اور ایڈووکیٹ پنجاب کو کل اسمبلی طلب کر لیا ہے، چوہدری ظہیرالدین کہتے ہیں امید ہے پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کر لے گی، غیر جانبدار اور تجربہ کار نام منتخب کریں گے۔
ذوالفقار گوندل کا کہنا ہے نجم سیٹھی غیر جانبدار شخصیت ہیں، مثبت پیشرفت کی امید ہے۔ رانا ثناللہ نے پوزیشن کی جانب سے دیئے گئے ناموں کو مسترد کردیا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیراعلی کیلئے چار نام دیئے گئے تھے ۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان اور سابق بیوروکریٹ خواجہ ظہیر کے نام دیئے تھے۔ پیپلزپارٹی نے نگراں وزیراعلیی کیلئے سینئر صحافی نجم سیٹھی اور جسٹس ریٹائرڈ زاہد حسین کا نام دیئے تھے۔