کراچی : لیاقت نیشنل میڈیکل کالج کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ہر قسم کے امراض سے بچائو اور اسے متعلق احتیاطی تدابیر سے مکمل آگاہی حاصل کیا جائے لیاقت نیشنل ہسپتال و میڈیکل کالج عوامی کو طبی سہولیات کی فراہمی اور طبی تعلیم کے فروغ کے ساتھ امراض سے متعلق جدید تحقیق اور امراض سے بچائو کے لئے عوامی شعور کی آگاہی اور احتیاطی تدابیر تک عوام کی آگاہی کو یقینی بنا نے میں بھی اپنی کاوشیں بروئے کار لارہا ہے۔
منی سمپوزیم بعنوان “کیئرنگ آف لیوپس”کا مقصد اس مرض سے متعلق آگاہی کا حصول اور عوام کو محفوظ بنا نے ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیاقت نیشنل ہسپتال ومیڈیکل کالج کراچی کے زیر اہتمام “منی سمپوزیم “بعنوان CARING OF LUPUSپر منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہاکہ لیوپس ایک مہلک مرض ہے اور اس مہلک مرض کا اندازہ اس بات سے لگا یا جاسکتا ہے کہ لیوپس لاطینی ذبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہے بھیڑیا اور یہ کتنا خطرناک اور مہلک جانور ہے۔
اس سے آپ بخوبی واقف ہیں اسی طرھ یہ مرض بھی ہمارے لئے اُس خونی بھیڑیئے سے کم نہیں ہے جو انسان کو بری طرح خاموشی سے کھا سکتا ہے اگر ہم اس میں لاپراہی برتیں ۔اس موقع پر LUPUSسے متعلق عوامی زندگی میں نقصانات اور اس مہلک مرض سے بچائو کے حوالے سے تفصیلی لیکچر ز بھی پیش کئے گئے تقریب سے ڈاکٹر عامر ریاض ،ڈاکٹر ثمینہ غزنوی،ڈاکٹر نوین فریدی ،ڈاکٹر کنور نوید مختار،ڈاکٹر طاہرہ پروین عمر،ڈاکٹر محمد سعید اور ڈاکٹر محفوظ عالم نے خطاب کیا۔
سامعین سمپوزیم کو امراض سے متعلق آگاہی فراہم کی ماہرین طب نے کہاکہLUPUSکا خدشہ جوان عورتوں میں زیادہ ہوتا ہے اور مردوں کے نسبت عورتوں میں یہ بیماری 9گنا زیادہ پائی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ لیوپس ایک مہلک بیماری ہے اس کا موثر علاج کرانا بہت ضروری ہے ورنہ اس بیماری کا شمار اس خطرناک بھیڑیا کا سا ہے جو کہ خود بھی شکار کرتا ہے اور دوسرے کے کئے ہوئے شکار کو بھی نہیں چھوڑتا ہے یہ جسم کے کسی بھی حصے پر ہوجاتا ہے جس سے جسم کے پٹھے ،رگوں ،جوڑوں ،گردوں ،دل ،پھیپڑے ،دماغ ،خون اور جلد پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
یہ چار بڑی شکلوں میں نمایاں طور پر پایا جاتا ہے جلد کے ذریعے ،نشہ آور ادویات کے ذریعے ،اُن عوتوں میں جو قلب کی بیماری میں مبتلا ہوں اُس دوران اُن کے یہاں پیدا ہونے والے بچوں میں اور جسم کی غیر ضروری حرارت میں یہ مرض ہوا کرتا ہے لوپس کے اثرات تیز بخار کا ہونا ،وزن کا ذیادہ اور کم ہونا ،خون میں رکاوٹ پیدا ہونا ،بالوں کا گرنا اس کے علاوہ دل کے عارضہ ،مادے کا درد اور خراب جراثیم کش ماحول جس میں ہاتھ اور پائوں کے ذریعے ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے۔
جسم پر ریشز کا پڑنا ،منہ اور ناک میں سوجن ،جوڑوں میں سوجن کا ہونا ،پھیپڑوں اور دل پر سوجن کا ہونا ،گردے کا خراب ہونا ،دماغ پر مضر اثرات کا ہونا ،خون میں سفید سیل کا کم ہونا موجود دور میں لوپس کے اثرات دنیا کے ترقی یافتہ ملک آمریکہ میں اس وقت 1.5ملین لوگ اس مہلک مرض میں مبتلا ہیں جس میں 90فیصد خواتین متاثر ہیں 80فیصد وہ خواتین و حضرات ہیں۔
جن کی عمر 15سے 45سال ہے گوکہ بہت سے طریقے سے اس مہلک مرض سے علاج کے لئے کئی طریقے استعمال کئے جاچکے ہیں مگر اب تک ہم اس بھیڑیئے نما مرض لیوپس کو مارنے میں ناکام ہیں جو انسان کو بری طرح سے کھا رہا ہے ۔اس موقع پر ماہرین طب نے کہاکہ لوپس ناقابل علاج مرض ہے اس سے بچائو صرف احتیاطی تدابیر سے ممکن بنا یا جاسکتا ہے۔