کراچی(جیوڈیسک)کراچی محمد رفیق مانگٹامریکی اخباردی ایگزامینر کے مطابق پاکستان کے عام انتخابات ڈرون پالیسی کو تبدیل کرسکتے ہیں۔ اخبار نے امریکی تھنک ٹینک کے ماہرین کے حوالے سے لکھا کہ رواں برس جب پاکستانی انتخابات اختتام پزیر ہوں گے۔
تو ڈرون ستعمال کی پالیسی بھی تبدیل ہو نے کا امکان ہے۔ یہ واضح ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ ڈرون کے استعمال کی مخالفت کرچکی ہے اور وہ اپنے موقف پر قائم ہے۔تھنک ٹینک کے فیلودانیال مارکے کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان میں نواز شریف یا کوئی دوسرا وزیر اعظم آگیا تو امریکا کو مذاکرات اور کئی امور پر شرائط ے کرنے کیلئے کئی بار مذاکرات کرنا پڑیں گے۔
جس میں ڈرون کااستعمال بھی شامل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں ڈرون کا استعمال ختم ہو جائے گا۔ان کے خیال میں وہ مذاکرات انتہائی مشکل ہوں گے اور امریکا مثالی طور پر ان سے بچنے میں ترجیح دے گا۔تاہم وہ آخر کار کسی معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔
جس میں ڈرون حملوں کو غالبا محدود کردیا جائے گا ۔ لیکن جہاں ہائی ویلیو ٹارگٹ کی نشاندہی ہوئی وہاں ڈرون حملے کیے جائیں گے۔ پاکستان میں سابق امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ڈرونز کا استعمال محدود کردیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق ڈرون پروگرام امریکا اور باقی دنیا میں بھی متنازع سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ تر دلائل ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف نہیں تھے بلکہ ان کے استعمال میں احتساب میں کمی ہے۔ ڈرون کے استعما ل کی صورت اور ان کا استعمال کا فیصلہ ابھی تک صیغہ راز میں ہے۔