برطانوی جوڑا اپنے چھ بچوں کو جلا کر ہلاک کرنے کا مجرم

British pair

British pair

ناٹنگھم(جیوڈیسک)برطانوی عدالت نے ایک جوڑے کو اپنے چھ بچوں کو جلا کر ہلاک کرنے کا مجرم قرار دے دیا۔ برطانیہ کی ایک عدالت نے ایک جوڑے کو اپنے چھ بچوں کو جلا کر ہلاک کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔ اس معاملے میں بچوں کے والدین کے ایک دوست کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ناٹنگھم میں جیوری نے ڈربی شائر کے ایک جوڑے مک فلپاٹ اور میررڈ فلپاٹ اور ان کے ایک ساتھی پال موزلی کو چھ بچوں کے قتل کا مجرم ٹھہرایا۔

مجرم قرار پانے والے مک فلپاٹ اور میررڈ فلپاٹ نے گزشتہ برس خود اپنے گھر میں آگ لگائی جس میں ان کے چھ بچے جل گئے تھے۔ آٹھ گھنٹے سے کچھ کم وقت تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد ان تین ملزمان کو مجرم قرار دیا گیا اور جج جسٹس تھرلول نے کہا کہ ان افراد کو جلد سزا سنائی جائے گی۔

سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ مائک فلپاٹ پرتشدد شخصیت کے مالک ہیں اور اسی وجہ سے ان کی سابق گرل فرینڈ بھی انہیں چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔ ایک سینیئر پولیس افسر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اب تک جتنے بھی معاملات پر کام کیا ہے یہ ان میں سب سے المناک ہے۔ ڈربی شائر کے اسسٹنٹ چیفی انسٹیبل سٹیوی ٹرل کا کہنا ہے کہ وہ چھ چھوٹے چھوٹے بچے تھے جنہیں پلنے بڑھنے کا موقع دیا ہی نہیں گیا۔ آتشزدگی کے واقعے میں پانچ بچوں کی موت موقع پر ہی ہو گئی تھی۔

جبکہ چھٹے بچے کی موت کے تین دن بعد ہسپتال میں ہوئی۔ یہ واقعہ 11 مئی 2012 کا ہے جب دس سالہ جے، نو سالہ جان، آٹھ سالہ جیک، چھ سالہ جیسی اور پانچ سالہ جیڈین
آتشزدگی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ میررڈ فلپاٹ کے سابق شوہر سے ان کے 13 سالہ بیٹے نے واقعے کے تین دن بعد ہسپتال میں دم توڑا تھا۔ جیسے ہی عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا تو میررڈ فلپاٹ فرش کی طرف دیکھتے ہوئے رونے لگیں اور لگا کہ وہ اپنے آنسوئوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔