راولپنڈی(جیوڈیسک)حلقہ این اے 56 سے تحریک انصاف کے امیدوار عمران خان اور حلقہ این اے 52 پر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہ نما چو دھری نثار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ راولپنڈی کے حلقے این اے 56 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پرشہری محمد حفیظ کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے۔ ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی کتاب میں لکھا کہ وہ جوا کھیلتے ہیں۔
وہ آئین کے آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے،لاس اینجلس کی عدالت کا فیصلہ ہے کہ عمران خان ٹائیرین کے والد ہیں، عمران خان کے وکیل ملک احتشام کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کئی بار انکار کیا کہ ٹائیرین ان کی بیٹی نہیں،ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ یہ ساری چیزیں انٹرنیٹ سے ڈاون لوڈ کی گئیں ہیں۔
تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ فراہم کیے جائیں۔ دوسری جانب پنڈی کے حلقے این اے 52 سے ایک شہری منیر ملک نے چودھری نثار علی خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ درخواست گذار نے موقف اختیار کیا ہے کہ چودھری نثار نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثہ جات درست نہیں بتائے اوراپنی 684 کنال زرعی اراضی کی قیمت 6 لاکھ اورفیض آباد راول پنڈی میں اپنی رہائش گاہ کی قیمت 61 لاکھ 81 ہزار روپے بتائی ہے۔
حالانکہ پنجاب حکومت کے جون 2012 کے نوٹیفکیشن کے مطابق مری روڈ پر فی مرلہ قیمت ایک لاکھ 80 ہزار رو پے ہے۔چوہدری نثار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری نثار 28 سال سے پارلیمنٹرین ہیں اور 1970 سے ٹیکس دہندہ ہیں۔ چودھری نثار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 7 اپریل تک موخر کردی گئی۔